26 مئی ، 2023
ہڈیوں، بافتوں، ریشوں اور مسلز کے پیچیدہ نظام کے باعث گھٹنے کے جوڑ کافی کمزور ہوتے ہیں۔
گھٹنوں میں تکلیف کئی مسائل کا نتیجہ ہو سکتی ہے جیسے چوٹ لگنا، جوڑوں کے امراض یا گھٹنے کی بافتوں کا کوئی مسئلہ۔
گھٹنوں کی تکلیف میں چہل قدمی بلکہ سیدھا کھڑا ہونا بھی تکلیف دہ ہوتا ہے۔
مگر گھٹنوں کو مضبوط بنانے سے ان مسائل سے بچنا آسان ہو جاتا ہے اور اگر گھٹنے کی تکلیف کا سامنا ہے تو اس کی شدت میں کمی آتی ہے۔
اس حوالے سے ایک عام عادت یا ورزش گھٹنوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے اور وہ ہے سیڑھیاں چڑھنا۔
گھٹنوں کے اردگرد کے مسلز کو مضبوط بنانے سے جوڑوں پر دباؤ کم ہوتا ہے۔
یہ مسلز رانوں تک پھیلے ہوتے ہیں اور سیڑھیاں چڑھنے سے ان کی اچھی ورزش ہوتی ہے۔
اسی طرح سیڑھیاں چڑھنے سے جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے جس سے گھٹنوں کو بلاواسطہ فائدہ بھی ہوتا ہے۔
درحقیقت محض 5 منٹ تک سیڑھیوں پر چلنے سے 45 کیلوریز کو جلانا ممکن ہے اور اگر ہر ہفتے 5 بار ایسا کیا جائے تو یہ 225 کیلوریز بن جاتی ہیں۔
ہر سال 50 ہفتے اس طرح کرنے سے 11 ہزار 250 کیلوریز کو جلانے میں مدد ملتی ہے۔
ایک پونڈ وزن میں 3500 کیلوریز ہوتی ہیں اور ہفتے میں 5 دن صرف 5 منٹ تک سیڑھیاں چڑھنے سے ایک سال میں 3 پونڈ سے زیادہ وزن کم کرنا ممکن ہوتا ہے۔
آپ کو شاید علم نہ ہو مگر وزن میں ہر 10 پونڈ کا اضافہ گھٹنوں پر 30 سے 60 پونڈ کا اضافی دباؤ بڑھاتا ہے۔
تو سیڑھیاں چڑھنے سے کیلوریز جلانے اور جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے جس سے جوڑوں پر دباؤ کم ہوتا ہے۔
ویسے تو سیڑھیاں چڑھنا ایک محفوظ اور آسان ترین ورزش ہے مگر اسے گھٹنوں کی تکلیف سے نجات کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے ضرور رجوع کریں۔
ان سے پوچھیں کس حد تک اس ورزش کو کرنا بہتر ہوگا اور زیادہ تکلیف ہونے پر اسے کرتے رہنے سے مزید نقصان تو نہیں ہوگا۔
اگر آپ دل یا نظام تنفس کے کسی مرض سے متاثر ہیں تو یہ ورزش کرنا بہت مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔
اگر کبھی آپ کے گھٹنوں کو انجری کا سامنا ہوا ہو یا جوڑوں کے امراض کے شکار ہیں تو جانتے ہوں گے کہ یہ کتنا تکلیف دہ ہوتا ہے۔
صحت مند گھٹنے کھڑے ہونے، چلنے، بھاگنے اور بیٹھنے کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں۔
ان وجوہات کے باعث گھٹنوں کے مسائل سے بچنے کے لیے اقدامات کرنے چاہیے۔
اس کے لیے سیڑھیاں چڑھنے سمیت ٹانگوں کو مضبوط بنانے والی ورزشیں کی جاسکتی ہیں، جبکہ ایسی سرگرمیوں سے گریز کرنا چاہیے جس سے گھٹنوں کو نقصان پہنچے، خاص طور پر درمیانی عمر میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔
جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھ کر بھی گھٹنوں کے جوڑوں کی تکلیف سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔