13 اگست ، 2023
نیند ہماری زندگی کا انتہائی اہم عمل ہے جو جسم اور ذہن دونوں کی صحت کے لیے بہت زیادہ ضروری ہے۔
بے خوابی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے جس کی کئی وجوہات ہوسکتی ہیں اور اکثر افراد کی نیند چند دن بعد ٹھیک ہو جاتی ہے۔
تاہم اگر بے خوابی کا سامنا مسلسل ہو اور معیار زندگی متاثر ہونے لگے تو اس پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
مگر کیا اچھی نیند کا حصول غذا سے ممکن ہے؟ اس کا جواب ہاں ہے۔
ہماری غذا نیند پر اثرانداز ہوتی ہے اور نیند کی کمی بھی ہماری غذائی انتخاب پر اثرات مرتب کرتی ہے۔
چند غذائیں نیند کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔
ایسی ہی غذاؤں اور مشروبات کے بارے میں جانیں جو اچھی نیند کا حصول ممکن بناتے ہیں۔
باداموں کو صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے مگر نیند کا معیار بہتر بنانے کے لیے بھی یہ گری بہت زیادہ مفید ثابت ہوتی ہے۔
باداموں میں متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں اور اسے روزانہ کھانے سے کئی دائمی امراض جیسے ذیابیطس ٹائپ 2 اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
باداموں کو کھانے سے ایک ہارمون میلاٹونین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے۔
یہ ہارمون جسمانی گھڑی کو کنٹرول کرکے جسم کو نیند کے لیے تیار کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ باداموں میں میگنیشم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور یہ غذائی جز نیند کا معیار بہتر بنانے کے لیے اہم ہوتا ہے۔
میگنیشم سے جسم میں تناؤ بڑھانے والے ہارمون کورٹیسول کی سطح کم ہوتی ہے، یہ ہارمون نیند کو متاثر کرنے کا باعث بنتا ہے۔
تو رات کو سونے سے کچھ دیر قبل چند بادام کھانے سے اچھی نیند کو یقینی بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ گری بھی اچھی نیند کے حصول میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔
اس میں موجود اومیگا 3 فیٹی ایسڈز اور linoleic acid نیند کو بہتر بنانے کے لیے اہم ثابت ہوتے ہیں۔
اخروٹ کھانے سے میلاٹونین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جس کا فائدہ اوپر بیان ہو چکا ہے۔
تو سونے سے قبل اخروٹ کو کھانے سے اچھی نیند کا حصول ممکن ہو سکتا ہے۔
چاولوں کی اس قسم میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور سونے سے کم از کم ایک گھنٹے قبل انہیں کھانے سے نیند کا معیار بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سفید چاول کو زیادہ کھانے سے نیند کا معیار اور دورانیہ بہتر ہوتا ہے۔
کیلے میگنیشم، پوٹاشیم اور tryptophan نامی غذائی اجزا کے حصول کا اچھا ذریعہ ثابت ہوتے ہیں۔
یہ تینوں ہی نیند کے معیار کو بہتر بناتے ہیں۔
سونے سے کچھ دیر پہلے ایک کیلے کو ایک کپ دودھ میں ملا کر پینے سے سونے میں مدد مل سکتی ہے۔
گرم دودھ کو بے خوابی سے بچانے کے لیے صدیوں سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
دودھ میں موجود اجزا جیسے کیلشیئم، وٹامن ڈی اور میلاٹونین اچھی نیند کے حصول میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
سونے سے قبل ایک کپ گرم دودھ پینے سے نیند کا معیار اور دورانیہ بہتر ہوتا ہے۔
موسم گرما میں جسم میں پانی کی کمی سونے میں مشکلات کا باعث بنتی ہے۔
تو پانی والے پھل جیسے تربوز کھانے سے پانی کی کمی دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔
سونے سے کچھ دیر قبل تربوز کھانے سے جسم کو مناسب مقدار میں پانی ملتا ہے جبکہ دیگر غذائی اجزا کا حصول بھی ممکن ہوتا ہے۔
ہربل چائے جیسے Chamomile tea اچھی نیند کے حصول کے لیے بہترین سمجھی جاتی ہے۔
یہ چائے سونے سے قبل اعصاب کو پرسکون کرتی ہے جس سے بستر پر لیٹتے ہی سونے میں مدد ملتی ہے۔
یہ پھل جسم میں میلاٹونین ہارمون کی سطح بڑھانے میں مدد فراہم کرتا ہے اور اس کو کھانا عادت بنانے سے نیند کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے۔
سبز چائے کو دماغ کی صحت اور تھکاوٹ کے لیے بہتر سمجھا جاتا ہے، تاہم اس کا ایک اور فائدہ بھی ہوتا ہے کہ اگر اسے نیند سے ایک گھنٹہ قبل پیا جائے تو پر سکون نیند آتی ہے۔
سونے کے لیے لیٹنے سے قبل ایک کھانے کا چمچ شہد استعمال کرلینا اچھی نیند میں مدد فراہم کرتا ہے۔
شہد میں بھی کیلے کی طرح tryptophan موجود ہوتا ہے جو کہ نیند کا معیار اچھا کرتا ہے۔
شہد میں موجود قدرتی مٹھاس انسولین کی سطح میں معمولی اضافہ کرتی ہے جس سے tryptophan کو دماغ میں آسانی سے داخل ہونے میں مدد ملتی ہے۔
خشک آلوبخاروں میں موجود وٹامن بی سکس، کیلشیم اور میگنیشم سمیت دیگر میلاٹونین کو حرکت میں لاکر سونے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اس مقصد کے لیے خشک آلو بخارے کو بستر پر لیٹنے سے 30 منٹ پہلے کھالیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔