09 جون ، 2023
عمر میں اضافے کے ساتھ ہماری غذا مجموعی صحت اور جِلد دونوں پر اثرانداز ہوتی ہے۔
یعنی اچھی غذا جِلد کو جوان رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہے تو نقصان دہ اشیا سے چہرے پر قبل از وقت جھریاں نمودار ہو سکتی ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ اپنی غذا کا خیال رکھنا نہ صرف مختلف امراض سے تحفظ فراہم کرتا ہے بلکہ جِلد کو بھی زیادہ عرصے تک جوان رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
تو ایسی غذاؤں کے بارے میں جانیں جن کا استعمال قبل از وقت جھریوں کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
فرنچ فرائیز یا تلی ہوئی غذاؤں کو تیل میں بہت زیادہ درجہ حرارت میں پکایا جاتا ہے جس سے ان میں ایسے مرکبات خارج ہوتے ہیں جو جِلدی خلیات کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
یہ مرکبات جِلد کی لچک کو کمزور کرتے ہیں اور ڈی این اے کو نقصان پہنچاتے ہیں جس سے جھریاں نظر آنے لگتی ہیں۔
ان غذاؤں میں نمک کی مقدار بھی کافی زیادہ ہوتی ہے اور نمک جِلد میں موجود نمی کو اپنی جانب کھینچتا ہے جس سے بھی جھریوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔
سفید ڈبل روٹی میں ریفائن کاربوہائیڈریٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
کاربوہائیڈریٹس کی اس قسم سے عمر میں اضافے کا سفر تیز رفتار ہو جاتا ہے جبکہ جسمانی ورم بھی بڑھتا ہے۔
جسمانی ورم بھی بڑھاپے کی جانب سفر تیز کرتا ہے اور جھریاں نمودار ہو جاتی ہیں۔
چینی کا زیادہ استعمال جِلد کے لیے اہم ہارمون کولیگن بننے کے عمل کو متاثر کرتا ہے۔
میٹھا کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح بڑھتی ہے اور ایسا عمل متحرک ہوتا ہے تو جِلد کو نقصان پہنچاتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ زیادہ میٹھا کھانے والے افراد کے چہرے پر جوانی میں جھریاں ابھرنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ چینی کے استعمال سے جِلد کی عمر تیزی سے بڑھتی ہے جس کے نتیجے میں جھریاں بن جاتی ہیں، جبکہ جِلد خشک اور کم لچکدار ہو جاتی ہے۔
فاسٹ فوڈ کے لیے پراسیس کیے جانے والا گوشت منہ کا ذائقہ تو اچھا کر دیتا ہے مگر وہ جِلد کے لیے فائدہ مند نہیں ہوتا۔
پراسیس گوشت میں نمک کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے چہرہ پھول جاتا ہے جبکہ اس میں موجود نائٹریٹ سے ورم متحرک ہوتا ہے۔
اس گوشت سے جِلد کی نمی میں کمی آتی ہے اور کولیگن ہارمون کو نقصان پہنچتا ہے جس سے جھریاں ابھرنے لگتی ہیں۔
آپ میٹھے مشروبات جیسے سوڈا کا استعمال جتنا زیادہ کریں گے، ٹشوز میں موجود خلیات کی عمر میں اتنی تیزی سے اضافہ ہوگا۔
ان مشروبات میں چینی اور کیلوریز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
اسی طرح ان مشروبات میں موجود چینی منہ میں موجود بیکٹریا سے ملکر ایسڈ کی شکل اختیار کرتی ہے جس سے دانتوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
چائے اور کافی میں کیفین نامی جز موجود ہوتا ہے۔
کیفین کے استعمال سے دماغ متحرک ہوتا ہے جبکہ زیادہ پیشاب بھی آتا ہے جس سے جسم میں پانی کی کمی کا امکان بڑھتا ہے۔
اگر جسم کو پانی کی کمی کا سامنا ہو تو جِلد سے زہریلے مواد کا اخراج رک جاتا ہے، جس سے جھریوں، خشک جِلد اور دیگر جِلدی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اسی طرح رات کو سونے سے کچھ قبل ان مشروبات کے استعمال سے نیند متاثر ہوتی ہے۔
نیند کی کمی سے جھریوں اور آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔