06 جون ، 2023
آلو بخارے موسم گرما میں کچھ عرصے کے لیے ہی دستیاب ہوتے ہیں مگر یہ خشک شکل میں پورا سال آسانی سے غذا کا حصہ بنائے جا سکتے ہیں۔
خشک اور تازہ دونوں شکلوں میں یہ پھل صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے۔
اس میں متعدد غذائی اجزا اور اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جن سے کئی دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تازہ پھل کھائیں یا خشک آلو بخارے غذا کا حصہ بنائیں، دونوں سے صحت کو جو فوائد ہوتے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔
اس پھل میں کیلوریز کی مقدار کم ہوتی ہے مگر کاربوہائیڈریٹس، فائبر، قدرتی شکر، وٹامن اے، وٹامن سی، وٹامن K، پوٹاشیم، کاپر، بی وٹامنز، فاسفورس اور میگنیشم جیسے غذائی اجزا جسم کو ملتے ہیں۔
آلو بخارے کا جوس قبض سے نجات دلاتا ہے جس کی وجہ اس پھل میں فائبر نامی غذائی جز کی موجودگی ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ آلو بخارے میں موجود قدرتی شکر بھی قبض سے نجات دلانے میں کردار ادا کرتی ہے۔
جوس سے ہٹ کر اس پھل کو کھانے سے بھی قبض کو خود سے دور رکھنا ممکن ہوتا ہے بس زیادہ مقدار میں کھانے سے گریز کرنا چاہیے، ورنہ ہیضے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
یہ جسمانی توانائی میں اضافے کے لیے بھی اچھا پھل ہے جس کی وجہ اس میں موجود قدرتی شکر ہے۔
یہ شکر جسم میں بلڈ شوگر کی سطح کو بہت تیزی سے نہیں بڑھاتی۔
عام طور پر چینی سے بنی اشیا کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح میں بہت تیزی سے اضافہ ہوتا ہے اور پھر اچانک کمی آتی ہے، جس کے نتیجے میں سستی اور نقاہت کا احساس ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں آلو بخارے کھانے سے جسم کو زیادہ عرصے تک برقرار رہنے والی توانائی حاصل ہوتی ہے۔
آلو بخاروں میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے جسمانی ورم کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے اور خلیات کو تکسیدی تناؤ سے تحفظ ملتا ہے۔
اس میں موجود پولی فینولز اینٹی آکسائیڈنٹس کو امراض قلب اور ذیابیطس سے بچاؤ کے لیے اہم تصور کیا جاتا ہے۔
یہ پھل بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد فراہم کر سکتا ہے۔
اس کو کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافہ نہیں ہوتا بلکہ ایک ہارمون adiponectin کی مقدار میں اضافہ ہوتا ہے جو بلڈ شوگر کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
اس میں موجود فائبر بھی بلڈ شوگر پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے کیونکہ یہ کھانے کے ہضم کرنے کا عمل سست کر دیتا ہے جس سے بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافہ نہیں ہوتا۔
2022 کی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ خشک آلو بخارے کھانے سے ہڈیوں کی کمزوری اور حجم میں کمی کی روک تھام ممکن ہوسکتی ہے۔
درمیانی عمر کی 235 خواتین کو ان تحقیقی رپورٹس کا حصہ بنایا گیا تھا کیونکہ خواتین میں ہڈیوں کی کمزوری کا خطرہ مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ خشک آلوبخارے ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے حوالے سے اہم ثابت ہوسکتے ہیں۔
خشک آلوبخاروں میں متعدد وٹامنز اور منرلز موجود ہوتے ہیں جو ہڈیوں کے لیے اہم ہوتے ہیں، مگر اس کے ساتھ ساتھ یہ پھل ورم کا مقابلہ بھی کرتا ہے جس سے بھی ہڈیوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
اس پھل کو کھانا معمول بنانے سے دل کی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
آلو بخاروں کھانے سے ہائی بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح بلڈ پریشر اور کولیسٹرول کی سطح میں ممکنہ کمی آتی ہے اور یہ دونوں امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔