04 جولائی ، 2024
جامن ایسا پھل ہے جو پاکستان میں اس موسم کے دوران بازاروں میں عام ملتا ہے۔
یہ جامنی یا ارغوانی رنگ والا پھل ذیابیطس کی پیچیدگیوں سے بچانے کے لیے بہترین سمجھا جاتا ہے۔
مگر اس کے فوائد محض ذیابیطس یا بلڈ شوگر تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ جسم کے دیگر حصوں کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
اس پھل میں پانی، پروٹین، کاربوہائیڈریٹس، کیلشیئم، آئرن، میگنیشم، فاسفورس، پوٹاشیم، سوڈیم، وٹامن سی، وٹامن بی 1، وٹامن بی 2، وٹامن بی 3، وٹامن بی 6 اور وٹامن اے جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں۔
متعدد غذائی اجزا کی موجودگی کے باعث اس پھل کو کھانے سے جسم کو متعدد طریقوں سے فائدہ ہوتا ہے۔
جامن میں پوٹاشیم کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو بلڈ پریشر کو مستحکم رکھنے کے لیے انتہائی اہم جز ہے۔
ہائی بلڈ پریشر سے دل کی شریانوں کو نقصان پہنچتا ہے جس سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس پھل کو کھانے سے دل کی صحت کو بہتر بنانے میں مدد ملتی ہے کیونکہ یہ ہائی بلڈ پریشر کے مسئلے سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
جامن میں موجود اجزا اور وٹامنز سے جسم کا مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔
آئرن، کیلشیئم اور سوڈیم جیسے اجزا مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
جامن کھانے سے جِلد ہموار ہوتی ہے اور اس میں جگمگاہٹ بڑھتی ہے۔
اس کی وجہ جامن میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹ مرکبات اور وٹامن سی جیسے اجزا ہیں جو جِلد میں کولیگن نامی ہارمون بننے کا عمل بہتر کرتے ہیں۔
جامن کھانے سے سردرد کی شدت میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے جس کی وجہ اس میں موجود مرکبات ہوتے ہیں۔
شدید کھانسی سے گلے اور نظام تنفس کو نقصان پہنچتا ہے۔
جامن میں موجود زنک اور وٹامن سی سے کھانسی اور نظام تنفس کی دیگر پیچیدگیوں کی روک تھام میں مدد مل سکتی ہے۔
اسے دمہ کی علامات کی شدت میں کمی لانے کے لیے بھی بہترین پھل مفید تصور کیا جاتا ہے۔
اس میں موجود وٹامن سی سے موسمی نزلہ زکام سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
یہ پھل دانتوں اور مسوڑوں کے لیے بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔
اس میں موجود اجزا جیسے کیلشیئم اور فاسفورس دانتوں کی صحت بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
جامن میں پولی فینولز اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے جسمانی ورم میں کمی آتی ہے اور خلیات کو جسم میں گردش کرنے والے مضر مواد سے تحفظ ملتا ہے۔
جامن کھانے سے ذیابیطس کی علامات جیسے بہت زیادہ پیشاب آنے اور ہر وقت پیاس لگنے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
اس میں مٹھاس نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے تو اسے کھانے سے بلڈ شوگر لیول کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
جامن میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے تو گرم موسم میں اسے کھانے سے جسم کو ڈی ہائیڈریشن سے بچانے میں مدد ملتی ہے جبکہ کہا جاتا ہے کہ یہ خون کی گرمی بھی دور کرنے والا پھل ہے۔
اس پھل میں آئرن جیسا غذائی جز موجود ہے اور اگر جسم میں اس جز کی کمی ہو تو ہیموگلوبن کی سطح گھٹ جاتی ہے یا یوں کہہ لیں کہ خون کی کمی کا سامنا ہوتا ہے۔
تو جامن کھانے سے جسم میں آئرن کی مقدار بڑھتی ہے اور خون کی کمی دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔
جامن میں پانی اور فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے ہاضمے کے افعال بہتر ہوتے ہیں جبکہ قبض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
مگر اس میں تیزابیت کی مقدار کچھ زیادہ ہوتی ہے تو کچھ افراد کو زیادہ مقدار میں کھانے پر سینے میں جلن کی شکایت ہوسکتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔