25 جون ، 2024
آلو بخارے ایک ایسا پھل ہے جو موسم گرما میں کچھ عرصے کے لیے دستیاب ہوتا ہے اور بیشتر افراد کو پسند ہوتا ہے۔
یہ پھل نہ صرف ذائقے دار اور صحت بخش ہوتا ہے بلکہ اسے خشک کرکے بھی کھایا جاتا ہے۔
پوٹاشیم، سیلینیئم اور دیگر منرلز کے ساتھ وٹامن سی اور بیٹاکیروٹین سے بھرپور یہ پھل صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ہوتا ہے۔
ایک آلو بخارے میں 40 کیلوریز، 57 گرام پانی، 0.92 گرام فائبر، 0.46 پروٹین، 3.96 ملی گرام کیلشیئم، 4.62 ملی گرام میگنیشم، 10.6 ملی گرام فاسفورس، 104 ملی گرام پوٹاشیم، 6.27 ملی گرام وٹامن سی، فولیٹ، وٹامن اے اور وٹامن K جیسے غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
اس پھل کے چند فوائد درج ذیل ہیں۔
آلو بخاروں میں متعدد اینٹی آکسائیڈنٹس ہوتے ہیں جن سے دل کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
اینٹی آکسائیڈنٹس سے دل کے پٹھے صحت مند ہوتے ہیں جبکہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے ہائی بلڈ شوگر اور کولیسٹرول سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس پھل میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس جیسے وٹامن سی سے مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے۔
مدافعتی نظام مضبوط ہونے سے ہمارے جسم کو موسمی بیماریوں جیسے نزلہ زکام سے لڑنے میں مدد ملتی ہے۔
آلو بخاروں میں موجود مختلف غذائی اجزا جیسے فلیونوئڈز سے دماغی صحت کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
اس پھل کو کھانے سے جسم میں گردش کرنے والے زہریلے مواد سے دماغ کو پہنچنے والے منفی اثرات کی روک تھام ہوتی ہے اور دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں۔
آلو بخاروں میں کیلوریز کی مقدار بہت کم ہوتی ہے جبکہ پانی اور فائبر جیسے اجزا جسم کو ملتے ہیں۔
یہ دونوں اجزا پیٹ بھرنے کا احساس زیادہ دیر تک برقرار رکھتے ہیں جس سے بسیار خوری کی روک تھام ہوتی ہے اور جسمانی وزن کو کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔
آلو بخاروں میں پوٹاشیم نامی جز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو شریانوں کو پھیلانے میں مدد فراہم کرتا ہے جس سے بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔
اسی طرح اس پھل میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھی خون کی شریانوں کی صحت بہتر ہوتی ہے اور بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے۔
وٹامن K اور سی سمیت پوٹاشیم جیسے اجزا کے باعث یہ پھل ہڈیوں کو مضبوط بناتا ہے۔
خاص طور پر خشک آلو بخاروں کو ہڈیوں کی صحت کے لیے مفید قرار دیا جاتا ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں میں آنے والی کمزوری کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس پھل میں فائبر، پانی، وٹامن سی اور فلورائیڈ جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں جو دانتوں اور مسوڑوں کو مضبوط بناتے ہیں جبکہ سانس کی بو کا باعث بننے والے بیکٹریا سے لڑتے ہیں۔
وٹامن اے سمیت دیگر اینٹی آکسائیڈنٹس کے باعث آلو بخارے کھانے سے بینائی بہتر ہوتی ہے جبکہ عمر بڑھنے سے لاحق ہونے والے امراض جیسے موتیا سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اگر جسم میں ورم کو کنٹرول میں نہ رکھا جائے تو متعدد دائمی امراض جیسے امراض قلب، جوڑوں کے امراض اور دیگر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
آلو بخاروں میں اینٹی آکسائیڈنٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے ورم کی سطح میں کمی آتی ہے۔
فائبر کی موجودگی کے باعث یہ پھل نظام ہاضمہ کے لیے بہترین ثابت ہوتا ہے۔
فائبر سے آنتوں کے افعال بہتر ہوتے ہیں جس سے قبض سے بچنے میں مدد ملتی ہے یا قبض کے شکار ہونے پر اس سے نجات پانا ممکن ہوتا ہے۔
اسی طرح آلو بخاروں کے استعمال سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹریا کی نشوونما ہوتی ہے، البتہ اس پھل کو زیادہ کھانے سے گریز کرنا چاہیے، ورنہ ہیضے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس پھل میں قدرتی شکر کی مقدار کم ہوتی ہے اور اسے کھانے سے بلڈ شوگر کی سطح میں تیزی سے اضافہ نہیں ہوتا۔
اس میں موجود اجزا بلڈ شوگر کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں، اسی لیے یہ پھل ذیابیطس کے مریضوں کے لیے بھی مفید قرار دیا جاتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔