بٹگرام چیئر لفٹ حادثے کے بعد کے پی حکومت نے صوبے بھر کی چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت کردی

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

خیبر پختونخوا  کی نگران حکومت نے بٹگرام چیئر لفٹ حادثے کے بعد تمام اضلاع کی انتظامیہ کو کمرشل اور رہائشی چیئر لفٹس کے معائنے کا حکم دیتے ہوئے ایک ہفتے کے اندر رپورٹ طلب کرلی ہے۔

گزشتہ روز خیبر پختونخوا کے شہر بٹگرام میں پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ میں پھنسے 8 افراد کو نکالنے کیلئے کئی گھنٹے سے جاری ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا اور تمام افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔

قوم کی دعائیں، پاک فوج ،ریسکیو ٹیموں اور مقامی افراد کی محنت رنگ لے آئی،13 گھنٹے تک 600 فٹ کی بلندی پر چیئر لفٹ میں پھنسے 7 طالبعلوں سمیت 8 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا۔

ریسکیو 1122 پختونخوا کا کہنا ہے کہ چیئرلفٹ میں پھنسے تمام 8 افراد کو باحفاظت ریسکیو کرلیا گیا ہے اور ریسکیو کیے گئے افراد میں عرفان، نیاز محمد، رضوان، گلفراز، شیر نواز، ابرار، عطا اللہ اور اسامہ شامل ہیں۔حادثہ منگل کی  صبح پیش آیا تھا، کھلی کیبل کے 3 میں سے 2 کیبلز ٹوٹ گئے تھے۔

 پاک فوج کے جوانوں اور مقامی افراد نے مل کر ریسکیو آپریشن کا آغاز کیا تھا، آرمی ایوی ایشن کے 5 ہیلی اور پاک فضائیہ کے2 ہیلی کاپٹروں نے ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، پاک فوج کے کمانڈوز نے دو بچوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے ریسکیو کیا ، اندھیرا ہونے کے بعد فضائی آپریشن روک کر گراؤنڈ آپریشن کا آغاز کیا گیا۔ 

خیبر پختونخوا کی نگران حکومت نے بٹگرام چیئر لفٹ حادثے کے بعد تمام اضلاع کی انتظامیہ کو کمرشل اور رہائشی چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت کردی۔

ذرائع کے مطابق صوبے بھر کے  تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو چیئر لفٹس کے معائنے کی ہدایت کرتے ہوئے رپورٹ ایک ہفتے کے اندر حکومت کو جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔

نگران صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ  تمام کمرشل،ڈومیسٹک،تفریحی مقامات،  دریاوں اور ندی نالوں کے اوپر چلنے والی سفری چیئر لفٹس کی چیکنگ کی جائے۔

صوبائی حکومت کے مطابق تمام لفٹس کے ڈیزائن،گنجائش اور ان میں حفاظتی اقدامات کا معائنہ کیا جائے، اس کے علاوہ چیئر لفٹس چلانے کے لیے ضلعی انتظامیہ سے این او سی لینا لازمی ہوگا۔

چیئر لفٹ میں پھنسنے کا واقعہ

منگل کو پاشتو کے مقام پر چیئرلفٹ کی رسی ٹوٹ گئی تھی جس کے نتیجے میں اسکول کے 7 طالبعلموں سمیت 8 افراد 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئے تھے، بچے صبح 7 بجے کے وقت چیئرلفٹ کے ذریعے اپنے اسکول جارہے تھے کہ لفٹ کی تین میں سے دو رسیاں ٹوٹنے سے چیئرلفٹ تقریباً 900 فٹ کی بلندی پر پھنس گئی تھی۔

چیئرلفٹ میں پھنسا  شخص گلفراز چیئر لفٹ سے جیو نیوز اور ریسکیو کرنے والے افراد سے رابطے میں رہا اور لفٹ کے اندر کی بھی صورتحال سے آگاہ رکھا۔

مزید خبریں :