’شام ہوئی تو ہم سے کہا گیا جو ہوسکے آپ کرلیں‘، بٹگرام واقعہ کے ہیرو صاحب خان کی گفتگو

ابتدا میں ہیلی کاپٹرز ریسکیو میں مصروف رہے اور ہمیں ریسکیو کی اجازت نہیں دی جارہی تھی: صاحب خان/ فوٹو سوشل میڈیا
ابتدا میں ہیلی کاپٹرز ریسکیو میں مصروف رہے اور ہمیں ریسکیو کی اجازت نہیں دی جارہی تھی: صاحب خان/ فوٹو سوشل میڈیا

ضلع بٹگرام کے علاقے پاشتو الائی میں ریسکیو آپریشن کرنے والے مشن امپاسیبل کے ہیرو صاحب خان کا کہنا ہے کہ جب انہوں نے تمام بچوں کو با حفاظت بچایا تو وہاں موجود لوگوں نے ہمیں چوم لیا۔

نمائندہ جیونیوز سے گفتگو میں زپ ایکسپرٹ علی سواتی اور محمد الیاس نے بتایا کہ  تمام آپریشن فوج کی نگرانی میں مکمل کیا، زپ ایکسپرٹ ہونے کی وجہ سے آرمی نے ہماری خدمات حاصل کیں۔

اس کے علاوہ ملکی و غیرملکی میڈیا کو دیے گئے مختلف انٹرویوز میں صاحب خان نے کہا کہ وہاں موجود لوگوں نے ہماری ٹیم کو نقد انعام بھی دیا اور انہیں خوب سراہا۔

حالیہ آپریشن اس قدر مشکل تھا کہ کسی بھی ایک ٹیم کے لیے اسے اکیلے سرانجام انجام دینا آسان نہ ہوتا: صاحب خان

ان کا کہنا تھا کہ ابتدا میں ہیلی کاپٹرز ریسکیو میں مصروف رہے اور ہمیں ریسکیو کی اجازت نہیں دی جارہی تھی، ایک بچے کو ہیلی کاپٹر سے بچالیا گیا تھا اور جب شام ہوگئی تو ہم سے کہا گیا کہ جو آپ سے ہوسکے وہ آپ کرلیں، اس کے بعد ہم نے اپنا آپریشن شروع کیا اور ڈولی میں موجود تمام 7 افراد کو بچالیا۔

صاحب خان نے بتایا کہ حالیہ آپریشن اس قدر مشکل تھا کہ کسی بھی ایک ٹیم کے لیے اسے اکیلے سرانجام انجام دینا آسان نہ ہوتا، پاکستان آرمی کے اہلکار مسلسل ہمارے ساتھ مصروف تھے، انہوں نے ہمیں ضروری سامان بھی فراہم کیا، رسیاں دیں اور آخر تک موجود رہے، یہ ایک مشترکہ ریسکیو آپریشن تھا جس میں الخدمت، ریسکیو 1122 سمیت مقامی لوگوں نے ساتھ دیا۔

انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ میرے پاس سارا سامان موجود تھا، میری ٹیم میرے ہمراہ تھی لیکن ہیلی کاپٹر سے ریسکیو کا عمل جاری تھا تو مقامی لوگوں اور والدین کا ہم پر اعتماد نہیں تھا اس لیے ہمیں اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔

مزید خبریں :