Time 29 اگست ، 2023
صحت و سائنس

کیا گرم چائے پینے سے جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملتی ہے؟

اس کا جواب کافی دلچسپ ہے / فائل فوٹو
اس کا جواب کافی دلچسپ ہے / فائل فوٹو

جب موسم گرم ہوتا ہے تو بیشتر افراد ٹھنڈے مشروبات پینا پسند کرتے ہیں۔

مگر متعدد افراد ٹھنڈے کی بجائے گرم مشروبات جیسے چائے کا انتخاب کرتے ہیں۔

پاکستان میں بیشتر افراد پورا سال بشمول موسم گرما کے دوران بھی چائے پینا پسند کرتے ہیں اور ایسا کہا جاتا ہے کہ چائے یا کافی پینے سے جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

مگر کیا واقعی گرم مشروبات آپ کے جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں؟

تو اس کا مختصر جواب تو ہاں ہے مگر گہرائی میں جاکر دیکھا جائے تو اس کا انحصار مختلف عناصر پر ہوتا ہے۔

برطانیہ کے کنگز کالج لندن کے پروفیسر پیٹر McNaughton اسی طرح کے موضوعات پر تحقیقی کام کرتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ گرم مشروبات سے واقعی خود کو ٹھنڈا رکھنا ممکن ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سننے میں تو یہ متضاد لگتا ہے مگر گرم مشروب جیسے چائے پینے سے جسمانی درجہ حرارت میں کمی آتی ہے، مگر اس کے لیے شرط یہ ہے کہ موسم بہت زیادہ مرطوب نہ ہو۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اگر چائے یا کوئی مشروب جسم سے زیادہ گرم ہو تو اسے پینے سے پہلے یقیناً گرمی کا احساس ہوگا، مگر پھر ہمارے جسم کے اندر ایک نظام متحرک ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان مشروبات کے استعمال پر ہمارے اعصاب ایک ریسیپٹر ٹی آر پی وی 1 کو متحرک کرتے ہیں، جو جسم کو ٹھنڈا ہونے کی ہدایت کرتا ہے اور پسینے کا اخراج ہوتا ہے۔

جِلد پر پسینے کا جمع ہونے سے پنکھے کی ہوا زیادہ خوشگوار محسوس ہونے لگتی ہے اور پسینہ بخارات بن کر اڑنے لگتا ہے۔

پروفیسر پیٹر نے بتایا کہ ہماری زندگی کا انحصار پسینے پر ہوتا ہے کیونکہ اس سے ہم زیادہ درجہ حرارت کو برداشت کرنے کے قابل ہوتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گرم اور خشک دنوں میں گرم مشروبات سے جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملتی ہے مگر یہ طریقہ کار اس وقت مؤثر ثابت نہیں ہوتا جب فضا میں نمی کی مقدار بہت زیادہ ہو۔

انہوں نے مزید بتایا کہ مرطوب موسم میں ہوا میں پانی کے بخارات کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے اور وہ ہماری جِلد پر جذب نہیں ہوتی، اسی وجہ سے مرطوب موسم میں گرمی کا احساس زیادہ ہوتا ہے۔

2012 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ جب پسینہ مکمل طور پر بخارات بن کر اڑتا ہے تو گرم مشروبات سے خود کو عارضی طور پر ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

اس کے برعکس ٹھنڈے مشروبات پینے سے جسمانی درجہ حرارت کم ہوتا ہے اور اس کے نتیجے میں دماغ پسینے کا اخراج کم کرنے کی ہدایت دیتا ہے تاکہ جسمانی درجہ حرارت معمول پر رہ سکے، تو مرطوب موسم میں ٹھنڈے مشروبات پسینے کے اخراج کو کم کرنے کے لیے مفید ثابت ہو سکتے ہیں۔

گرم مشروبات ایک اور طریقے سے بھی جسم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

ان مشروبات سے جسم میں پانی کی مقدار میں کمی نہیں آتی جس سے پسینہ بننے کا عمل متاثر نہیں ہوتا۔

لندن کالج یونیورسٹی کی محقق Cini Bhanu کے مطابق اگر آپ پانی کی جگہ چائے کے 10 کپ پی لیتے ہیں تو اس سے بھی جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار نہیں ہوتا۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ دن بھر پانی یا دیگر مشروبات کا استعمال کرنا ضروری ہے چاہے پیاس محسوس ہو یا نہ ہو۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :