27 اگست ، 2023
ہزاروں برسوں سے دنیا بھر میں لوگ بادام کھا رہے ہیں۔
بے وقت بھوک لگنے پر چکنائی، چربی والی اشیا یا کچھ میٹھا کھانے سے بہتر ہے چند بادام کھالیں۔
باداموں میں ایسے متعدد غذائی اجزا موجود ہیں جو جسم کے لیے مفید ہوتے ہیں۔
اگر آپ اپنے دل یا ہڈیوں کو مضبوط بنانے کے خواہشمند ہیں تو روزانہ چند بادام کھانا عادت بنالیں۔
روزانہ چند بادام کھانے سے صحت پر مرتب ہونے والے اثرات درج ذیل ہیں۔
بادام کھانے کی عادت جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول ایل ڈی ایل کی سطح میں کمی لاتی ہے اور صحت کے لیے مفید کولیسٹرول ایچ ڈی ایل کی سطح بڑھاتی ہے۔
بادام ورم کش اور اینٹی آکسائیڈنٹس خصوصیات سے لیس ہوتے ہیں جس سے بھی امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اگرچہ باداموں میں کیلوریز کی تعداد زیادہ ہوتی ہے مگر اس گری کو کھانا جسمانی وزن میں اضافے اور موٹاپے کے خطرے کو کم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
بس آپ کو باداموں کی تعداد کا خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
بادام میں موجود پروٹین اور فائبر جیسے اجزا پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھتے ہیں جس سے زیادہ کھانا کھانے کا امکان کم ہوتا ہے اور جسمانی وزن میں اضافے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ہائی بلڈ پریشر ایسا مرض ہے جس کو نظرانداز کرنا جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
بادام کھانے سے بلڈ پریشر کی سطح میں بھی کمی آتی ہے جس سے بھی امراض قلب سے مزید تحفظ ملتا ہے۔
بادام میں جسم کے لیے ضروری اہم غذائی اجزا جیسے میگنیشم، وٹامن ای اور غذائی فائبر موجود ہوتے ہیں، یہ اجزا صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔
اینٹی آکسائیڈنٹس صحت کے لیے ضروری ہوتے ہیں اور ان سے عمر بڑھنے کے ساتھ خلیات کو پہنچنے والے نقصان کی روک تھام ہوتی ہے جبکہ مخصوص امراض جیسے ورم اور کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
بادام میں متعدد طاقتور اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں خاص طور پر وٹامن ای۔
وٹامن ای جسم میں خلیات کو تکسیدی تناؤ سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
متعدد تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ وٹامن ای کے استعمال سے امراض قلب، الزائمر اور کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
باداموں میں پروٹین کی مقدار مناسب ہوتی ہے۔
پروٹین وہ غذائی جز ہے جو جسمانی مسلز کی نشوونما کے لیے ضروری ہوتا ہے۔
اسی طرح پروٹین جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے بھی کردار ادا کرتا ہے۔
باداموں میں کیلشیئم اور فاسفورس جیسے اجزا بھی ہوتے ہیں جو ہڈیوں کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور فریکچر کا خطرہ کم کرتے ہیں۔
کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے مگر بادام اس کی روک تھام کرتے ہیں جو ذیابیطس کے مریضوں کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے۔
حالیہ تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ بادام غذائی نالی کی صحت کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، نظام ہاضمہ صحت مند ہو تو مدافعتی نظام بھی بہتر کام کرتا ہے اور جسم مضبوط ہوتا ہے۔
28 گرام باداموں میں 152 کیلوریز، 6 گرام پروٹین، 13 گرام چکنائی، 6 گرام کاربوہائیڈریٹس، 3 گرام غذائی فائبر، ایک گرام قدرتی شکر جیسے اجزا جسم کو ملتے ہیں جبکہ یہ گری وٹامن ای، وٹامن بی 2، میگنیشم اور Manganese جیسے منرلز کے حصول کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔
ویسے تو اس کی بہت زیادہ مقدار کھانا بہت آسان ہوتا ہے مگر روزانہ 23 یا اس سے کم بادام کھانا صحت کے لیے زیادہ مفیدہے، کیونکہ زیادہ مقدار کھانے سے جسمانی وزن میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
یہ خیال رہے کہ 23 بادام زیادہ سے زیادہ حد ہے اس سے کم کھائیں تو زیادہ بہتر ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔