پاکستان
07 جنوری ، 2013

ایوان صدر،وزیر اعظم،دفاعی و حساس ادارے،عدالتیں و دیگر بجلی کی نا دھندہ

ایوان صدر،وزیر اعظم،دفاعی و حساس ادارے،عدالتیں و دیگر بجلی کی نا دھندہ

اسلام آباد…ایوان صدر،وزیراعظم ہاوٴس،حساس ادارے،دفاعی ادارے بجلی کے نادہندہ ہیں ،اس بات کا انکشاف پیپکوکی جانب سے جا ری کی جانے والی رپورٹ میں کیا گیا ہے ۔ توانائی بحران پرخصوصی کمیٹی میں پیش کی گئی پیپکوکی رپورٹ جیونیوزکومل گئی ہے جس بتایا گیا ہے کہ آرمی ملٹری انجینئرنگ سروس82کروڑ46لاکھ روپے کی نادہندہ ہے،فیلڈاوربارڈرزپرتعینات آرمی8کروڑ59لاکھ کی نادہندہ ہے ،ملٹری ڈیری فارم1کروڑ74لاکھ،جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹر1کروڑ67لاکھکانادہندہ ہے ۔مجموعی طورپرڈیفنس سروسزایک ارب13کروڑروپے کے نادہندہ ہیں،دفاعی پیداواری ڈویژن4کروڑ79لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔پیپکورپورٹ کے مطابق ایوان صدرایک کروڑ58لاکھ روپے کانادہندہ ہے،وزیراعظم سیکریٹریٹ وہاوٴس41لاکھ20ہزارروپے ،چیئرمین سینیٹ کادفتراورگھر5کروڑ99لاکھ روپے،وفاقی وزراکی رہائش گاہیں ایک کروڑ38لاکھ روپے کی نادہندہ ہیں،سپریم کورٹ36لاکھ70ہزاراوروفاقی شرعی عدالت39لاکھ40ہزارکی نادہندہ ہیں۔الیکشن کمیشن33لاکھ20ہزارروپے،وفاقی پولیس2کروڑ58لاکھ کی نادہندہ ہے۔آئی بی63لاکھ روپے،ایف آئی اے80لاکھ روپے کی نادہندہ ہے۔بجلی کی مدمیں وزارت ریلوے26کروڑ34لاکھ روپے کی نادہندہ ہے ۔ریاستوں اورسرحدی علاقوں کی وزارت34کروڑروپے کی نادہندہ ہے۔فرنٹیئرکانسٹبلری بلوچستان10کروڑروپے کی نادہندہ نکلی ۔وفاقی حکومت اوراس کے ادارے مجموعی طورپر7ارب23کروڑروپے کے نادہندہ ہیں،پیپکو نے یہ رپورٹ نومبر2012 تک ڈیفالٹرزکی لسٹ خصوصی کمیٹی کو پیش کی ۔

مزید خبریں :