10 ستمبر ، 2023
ذیابیطس ایسا دائمی اور سنگین مرض ہے جس کا سامنا ہر 10 میں سے ایک فرد کو ہوتا ہے اور اس کے کیسز کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔
زیادہ تر افراد کو ذیابیطس ٹائپ 2 کا سامنا ہوتا ہے جو اس مرض کی سب سے عام قسم ہے اور 90 سے 95 فیصد کیسز میں اس کی تشخیص ہوتی ہے، اس سے ہٹ کر ذیابیطس ٹائپ 1 اور حاملہ خواتین میں ذیابیطس اس مرض کی دیگر اہم اقسام ہیں۔
ذیابیطس کی تمام اقسام میں ایک چیز مشترک ہے اور وہ خون میں شکر کی مقدار بڑھ جانا جسے بلڈ شوگر کہا جاتا ہے۔
اگر آپ ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے مرض کو ہمیشہ خود سے دور رکھنا چاہتے ہیں تو صبح، دوپہر اور رات ہر وقت کے کھانے کے بعد کچھ وقت تک چہل قدمی کو عادت بنالیں۔
جی ہاں واقعی بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کا یہ آسان ترین طریقہ ہے جس کا انکشاف کچھ عرصے قبل ایک طبی تحقیق میں کیا گیا تھا۔
جرنل اسپورٹس میڈیسن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہر بار کھانے کے بعد 2 سے 5 منٹ تک چہل قدمی کرنے سے بلڈ شوگر کی سطح کو کم رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیق کے مطابق کھانے کے بعد محض کھڑے ہونے سے بھی بلڈ شوگر کی سطح کو مستحکم رکھنا ممکن ہو سکتا ہے، مگر اس طرح کھڑے ہوں جیسے آپ قدم آگے بڑھا رہے ہوں۔
محققین نے بتایا کہ ہر بار کھانے کے بعد کچھ وقت تک کھڑے رہنے سے بلڈ گلوکوز کی سطح میں اوسطاً 9.51 فیصد کمی آتی ہے۔
مگر ان کا کہنا تھا کہ ہلکی پھلکی چہل قدمی سے بلڈ گلوکوز کی سطح میں اوسطاً 17.01 فیصد کمی آتی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اپنی جگہ کچھ وقت تک کھڑے ہونے اور ہلکی پھلکی چہل قدمی سے دن بھر بیٹھ کر وقت گزارنے سے بلڈ گلوکوز کی سطح پر مرتب ہونے والے منفی اثرات کی روک تھام ہوتی ہے۔
اگر آپ کو علم نہ ہو تو جان لیں کہ کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ کھانے کے 60 سے 90 منٹ کے بعد گلوکوز کی سطح عروج پر ہوتی ہے۔
محققین نے بتایا کہ کھڑے ہونے اور چہل قدمی سے مسلز میں کھچاؤ پیدا ہوتا ہے، جو اس کام کے لیے گلوکوز کو استعمال کرتے ہیں اور بلڈ شوگر کی سطح کم ہوتی ہے۔
تحقیق کے دوران 7 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا تاکہ یہ دیکھا جاسکے کہ دن بھر میں ہر 30 منٹ بعد 2 سے 5 منٹ کے لیے کھڑے ہونے یا چہل قدمی سے بلڈ شوگر کی سطح پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ کھانے کے بعد کھڑا ہونا بیٹھنے سے بہتر ہوتا ہے اور کچھ دیر کی چہل قدمی سے صحت کو زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھانے کے بعد کچھ وقت کے لیے کھڑے ہونے سے بلڈ شوگر کی سطح بہتر ہوتی ہے مگر انسولین پر کوئی اثر نہیں ہوتا، جبکہ چہل قدمی سے بلڈ شوگر کی سطح کم اور انسولین کی سطح مستحکم ہوتی ہے۔
واضح رہے کہ جب ہم کچھ کھاتے ہیں تو وہ غذا گلوکوز میں تبدیل ہوتی ہے جس کے ردعمل میں لبلبے سے انسولین ہارمون کا اخراج ہوتا ہے جو خلیات کے دروازے کھول کر گلوکوز کو توانائی میں بدلتا ہے۔
محققین نے کہا کہ کھانے کے بعد 60 سے 90 منٹ کے اندر چہل قدمی، گھر کے کام یا جسم کو کسی بھی وجہ سے حرکت دینا صحت کے لیے بہترین ہوتا ہے۔
بلڈ شوگر کی سطح کو زیادہ بڑھنے سے روکنا جسم کے لیے مفید ہوتا ہے کیونکہ اس سطح کے بڑھنے سے ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔