وٹامن ڈی کی کمی کے ایک اور بڑے نقصان کا انکشاف

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

وٹامن ڈی کو اکثر سن شائن وٹامن بھی کہا جاتا ہے کیونکہ ہمارا جسم اسے سورج کی روشنی سے بنانے کی صلاحیت بھی رکھتا ہے۔

یہ وٹامن مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے، ہڈیوں کی صحت اور جسم کے متعدد دیگر افعال کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔

اب انکشاف ہوا ہے کہ جسم میں وٹامن ڈی کی کمی دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھا دیتی ہے۔

یہ انتباہ سوئٹزر لینڈ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

واضح رہے کہ بیشتر بالغ افراد کو روزانہ 1500 سے 2000 انٹرنیشنل یونٹس وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے، سورج کی روشنی سے ہٹ کر مخصوص غذاؤں جیسے مچھلی اور فورٹیفائیڈ ڈیری مصنوعات سے بھی اس کا حصول ممکن ہے۔

سوئس نیوٹریشن اینڈ نیشنل فاؤنڈیشن کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض کے درمیان تعلق موجود ہے۔

اس تحقیق میں 5700 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور انہیں وٹامن ڈی کی سطح کے مطابق 3 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔

ایک گروپ ایسے افراد کا تھا جن کے جسم میں وٹامن ڈی کی سطح معمول پر تھی، دوسرے گروپ میں ان افراد کو شامل کیا گیا جن میں یہ سطح کچھ کم تھی اور تیسرا گروپ شدید کمی کا سامنا کرنے والے افراد پر مشتمل تھا۔

ان افراد کی صحت کا جائزہ لگ بھگ 14 سال تک لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ جسم میں وٹامن ڈی کی مناسب سطح سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ دل کی صحت کے حوالے سے وٹامن ڈی کے کردار کے بارے میں معلوم ہوسکے۔

تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی سے دل کے امراض کا خطرہ کیوں بڑھتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل نیوٹریشنز میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل بھی مختلف تحقیقی رپورٹس میں عندیہ دیا گیا ہے کہ وٹامن ڈی دل کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے۔

کچھ رپورٹس کے مطابق وٹامن ڈی کی کمی سے بلڈ پریشر میں اضافہ ہو سکتا ہے اور یہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والا عنصر ہے۔

اسی طرح کچھ تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ وٹامن ڈی کی کمی سے گلوکوز کی مزاحمت بڑھتی ہے اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسی طرح وٹامن ڈی کی کمی کو کولیسٹرول کی سطح میں اضافے اور موٹاپے سے بھی منسلک کیا گیا ہے اور یہ دونوں امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہیں۔

مزید خبریں :