02 اکتوبر ، 2023
الیکشن کمیشن نے حلقہ بندیوں کے معاملے پر فافن کی رپورٹ پر وضاحت جاری کردی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ ابتدائی حلقہ بندیوں پر فافن کا تجزیہ غلط فہمی پر مبنی ہے، قومی اسمبلی کی 266 نشستیں صوبوں کے درمیان آبادی کی بنیاد پر تقسیم کی ہیں، صوبے کی مختص شدہ نشستوں اور آبادی مدِنظر رکھتے ہوئے صوبےکا کوٹہ نکالا ہے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ہر ضلع کی آبادی اور سیٹوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حلقہ بندی کی گئی، فافن نے صوبے کےکوٹےکو بطور یونٹ لیا، بنیادی انتظامی یونٹ کو نظر انداز کیا، ایکٹ کی سیکشن 20(3) میں حالیہ ترمیم بھی تائیدکرتی ہےکہ ضلع بنیادی یونٹ ہوگا، آبادی کا ڈیٹا ابتدائی حلقہ بندی میں پہلے ہی دستیاب ہے، آبادی کے اعداد و شمار میں فرق کے متعلق جن اعداد و شمار کا ذکر کیا وہ درست نہیں۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہےکہ 64 حلقہ جات ایسے ہیں جس میں 10فیصد سے زیادہ آبادی کی کمی اور بیشی ہے، عذر داری کی سہولت اسی لیے دی کہ ابتدائی حلقہ بندی میں غلطیوں کا ازالہ کیا جاسکے، غلطی پائی گئی تو اعتراضات کی سماعت کے دوران اسے درست کردیا جائےگا۔