Time 08 اکتوبر ، 2023
صحت و سائنس

گاڑی میں سفر کے دوران متلی سے پریشان؟ اس سے بچنے کیلئے بہترین گھریلو ٹوٹکے جانیں

یہ بہت عام مسئلہ ہے / فائل فوٹو
یہ بہت عام مسئلہ ہے / فائل فوٹو

طیارے، ٹرین، بحری جہاز یا گاڑی کے سفر کے دوران کبھی بھی اچانک متلی اور سر چکرانے کی تکلیف کا سامنا ہو سکتا ہے۔

اسے طبی زبان میں موشن سکنس کہا جاتا ہے جس کے شکار افراد کو متلی، قے، سر چکرانے اور دیگر مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

یہ ایک پراسرار بیماری ہے جس کی بنیادی وجہ کا علم نہیں مگر ایک بات تو واضح ہے کہ موشن سکنس کا سامنا اس وقت ہوتا ہے جب ہماری حسیں دماغ کو متضاد پیغامات بھیجتی ہیں۔

مثال کے طور پر آپ کسی جھولے میں بیٹھے ہیں جو اوپر نیچے گھوم رہا ہے تو ہماری آنکھیں ایک چیز کو دیکھتی ہیں، مسلز کسی اور چیز کو محسوس کرتے ہیں جبکہ اندرونی کان کو بالکل مختلف احساس ہوتا ہے۔

ہمارا دماغ ان متضاد سگنلز کو برداشت نہیں کرپاتا جس کا نتیجہ سر چکرانے یا متلی کی شکل میں نکلتا ہے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ اس مسئلے سے بچنا بہت زیادہ مشکل نہیں ہوتا۔

اس حوالے سے چند بہترین گھریلو ٹوٹکے درج ذیل ہیں۔

لونگ

لونگ جراثیم کش ہوتی ہے اور نظام ہاضمہ کے لیے مفید سمجھی جاتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس کا استعمال گاڑی میں سفر کے دوران متلی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔

اس مقصد کے لیے سفر کے دوران لونگ کو چبانے سے فوری ریلیف مل سکتا ہے۔

زیرہ

زیرہ بھی نظام ہاضمہ کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔

اگر سفر کے دوران سر چکرانے یا متلی کا تجربہ ہوتا ہے تو زیرے کے سفوف کو پانی میں ملا کر پینے سے اس مسئلے سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

پودینہ

پودینہ بھی جراثیم کش ہوتا ہے اور نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتا ہے۔

سفر کے دوران پودینے کے چند پتے چبانے سے موشن سکنس کی شدت میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔

لیموں کا عرق

لیموں کا عرق بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

لیموں کے عرق کو پانی میں ملا کر پینے سے سر چکرانے یا متلی سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

ادرک

اگر ادرک موجود ہے تو اس کی معمولی مقدار کو چبانے سے بھی فائدہ ہوسکتا ہے۔

الائچی

الائچی بھی نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتی ہے اور اسے کھانے سے موشن سکنس کی شدت میں کمی آتی ہے۔

اگر آپ کو سفر کے دوران سر چکرانے یا متلی کا سامنا ہوتا ہے تو الائچی کو چبانے سے ریلیف مل سکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :