04 اکتوبر ، 2023
آپ بہت زیادہ کوشش کرتے ہیں مگر جسمانی وزن میں کمی نہیں آتی؟
تو ہوسکتا ہے کہ اس کی وجہ آپ کی اپنی چند عادات یا غلطیاں ہوں جو جسمانی وزن میں کمی کی کوششیں ناکام بنارہی ہوں۔
جسمانی وزن میں کمی لانا آسان نہیں ہوتا مگر یہ ناممکن بھی نہیں۔
تو ایسی عام عادات یا غلطیوں کے بارے میں جانیں جو جسمانی وزن میں کمی کی کوششوں کو ناکام بنادیتی ہیں۔
آپ دفتر میں بیٹھے رہتے ہیں یا ٹی وی دیکھنا پسند ہے، اگر ہاں تو اس کے باعث جسمانی وزن میں کمی لانا بہت مشکل ہو جاتا ہے۔
جب کوئی فرد دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتا ہے تو جسم کی بہت زیادہ کھانے سے روکنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور وہ ضرورت سے زیادہ کھانے لگتا ہے، جس سے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔
ناشتہ نہ کرنا جسمانی وزن میں کمی لانے کی بجائے اس میں اضافے کا باعث بننے والی عادت ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ ناشتہ نہ کرنے سے بھوک زیادہ لگتی ہے جس کا نتیجہ دوپہر یا رات میں زیادہ مقدار میں کھانے کی شکل میں نکلتا ہے۔
صبح جاگنے کے بعد ایک گھنٹے کے اندر ناشتہ کرنے کی کوشش کریں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ پروٹین سے بھرپور ہو (جیسے انڈے یا دہی وغیرہ) تاکہ زیادہ وقت تک پیٹ بھرا رہے۔
رات گئے کھانا کھانے کی عادت جسمانی وزن میں کمی کی کوششوں کو ناکام بنادیتی ہے۔
نیند کے وقت سے کچھ دیر پہلے کھانا کھانے سے جسمانی درجہ حرارت، بلڈ شوگر اور انسولین کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جس سے چربی کا گھلنا مشکل ہوجاتا ہے۔
کوشش کریں کہ سونے سے 3 گھنٹے قبل کھانا کھالیں۔
تناؤ یا فکرمند ہونے پر لوگ زیادہ کیلوریز اور چکنائی والی غذاؤں کو ترجیح دینے لگتے ہیں جبکہ تناؤ کے شکار افراد کے پیٹ اور کمر کے اردگرد زیادہ چربی جمع ہونے لگتی ہے۔
ورزش یا مراقبے سے تناؤ میں کمی لانا ممکن ہے۔
ٹی وی دیکھتے ہوئے منہ چلانے کی عادت جسمانی وزن میں کوششوں کو ناکام بنادیتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ٹی وی یا اسمارٹ فون کو دیکھتے ہوئے کچھ کھانے کی عادت اور جسمانی وزن میں اضافے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
نیند کی کمی جسمانی وزن میں کمی کو مشکل بنادیتی ہے کیونکہ اس کے نتیجے میں میٹابولزم کی رفتار سست ہوجاتی ہے اور کیلوریز تیزی سے جلتی نہیں۔
ناکافی نیند کے باعث جسمانی توانائی میں کمی آتی ہے جس سے ورزش کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔
اور ہاں نیند کی کمی سے طاری ہونے والی تھکاوٹ کے شکار افراد ناقص غذا کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں جس کا نتیجہ بھی جسمانی وزن میں اضافے کی شکل میں نکلتا ہے۔
پروٹین جسمانی وزن میں کمی کے لیے اہم غذائی جز ہے۔
پروٹین سے بھرپور غذا کا استعمال پیٹ کو زیادہ دیر تک بھرے رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے اور بے وقت بھوک محسوس نہیں ہوتی۔
پروٹین کے زیادہ استعمال سے میٹابولزم کی رفتار بھی تیز ہوتی ہے۔
میٹھے مشروبات میں کیلوریز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے مگر ہمارا دماغ اس کو سمجھ نہیں پاتا، اس کے نتیجے میں جسمانی وزن میں کمی لانے کی کوشش ناکام ہوجاتی ہے۔
جی ہاں پانی پینا بھی جسمانی وزن میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کھانے سے قبل ایک لیٹر پانی پینے سے 12 ہفتوں کے دوران جسمانی وزن میں 44 فیصد کمی آسکتی ہے۔
اس سے ہٹ کر بھی پانی پینے سے میٹابولزم بہتر ہوتا ہے اور کیلوریز زیادہ تیزی سے جلتی ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔