انسانی جسم کا اوسط درجہ حرارت کتنا ہوتا ہے؟

ایک تحقیق میں اس سوال کا جواب دیا گیا / اسکرین شاٹ
ایک تحقیق میں اس سوال کا جواب دیا گیا / اسکرین شاٹ

کیا آپ کو معلوم ہے کہ انسانی جسم کا اوسط درجہ حرارت کتنا ہوتا ہے؟

19 ویں صدی کے وسط میں جرمن ڈاکٹر کارل رین ہولڈ اگسٹ ویونڈرلیچ نے انسانی جسم کے اوسط درجہ حرارت کا تعین کیا تھا۔

ان کا ماننا تھا کہ بخار یا زیادہ جسمانی درجہ حرارت کسی بیماری کی علامت ہوتا ہے اور اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے ٹمپریچر چارٹ متعارف کرایا، جو اب بھی بخار جانچنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

انہوں نے 1868 میں ایک تحقیق کے نتائج جاری کیے جس میں بتایا گیاکہ اوسط جسمانی درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے۔

اس کے بعد سے یہی مانا جاتا ہے کہ انسانی جسم کا اوسط درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ ہوتا ہے جو عمر، جنس اور موسم کے لحاظ سے اوپر نیچے ہوتا رہتا ہے۔

اب ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اوسط جسمانی درجہ حرارت ہر فرد میں مختلف ہوتا ہے۔

امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی اس تحقیق میں 6 لاکھ 18 ہزار سے زائد افراد کے جسمانی درجہ حرارت کا ڈیٹا 2008 سے 2017 کے درمیان جمع کیا گیا۔

اس کے بعد تحقیقی ٹیم نے مشین لرننگ ٹیکنالوجی کو استعمال کیا تاکہ اوسط جسمانی درجہ حرارت کا تعین کیا جاسکے۔

تحقیق کے دوران دریافت ہوا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریضوں کا اوسط جسمانی درجہ حرارت کم ہوتا ہے۔

اسی طرح یہ بھی دریافت ہوا کہ عمر، جنس، قد، وزن اور دن کے وقت کے مطابق جسمانی درجہ حرارت میں کمی بیشی ہوتی ہے۔

تحقیق کے مطابق خواتین کا جسمانی درجہ حرارت مردوں سے زیادہ ہوتا ہے، جبکہ اوسط درجہ حرارت عمر کے ساتھ گھٹ جاتا ہے، البتہ وزن اور قد میں اضافے کے ساتھ معمولی بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی درجہ حرارت پر سب سے زیادہ اثرات دن کے مختلف اوقات میں مرتب ہوتے ہیں، یعنی سورج طلوع ہونے کے وقت یہ سب سے کم ہوتا ہے جبکہ سہ پہر 4 بجے سب سے زیادہ۔

محققین نے بتایا کہ بیشتر افراد بشمول متعدد ڈاکٹروں کا ماننا ہے کہ 37 ڈگری سینٹی گریڈ نارمل درجہ حرارت ہے۔

انہوں نے کہا کہ حقیقت تو یہ ہے کہ اس کا انحصار فرد اور صورتحال پر ہوتا ہے، بہت کم ہی کسی فرد کا درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے لوگوں میں اوسط نارمل درجہ حرارت 36.3 سے 36.8 سینٹی گریڈ تک دریافت کیا، تو مجموعی طور پر یہ اوسط 36.9 ڈگری سینٹی گریڈ بنتی ہے۔

محققین نے کہا کہ تحقیق کے نتائج سے بخار کی تشخیص کرنے میں مدد مل سکے گی۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل جاما انٹرنل میڈیسن میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :