ڈپریشن اور انزائٹی سے ایک اور سنگین مرض کا خطرہ بڑھنے کا انکشاف

ڈپریشن، انزائٹی اور تناؤ جیسے امراض بہت تیزی سے پھیل رہے ہیں / فائل فوٹو
ڈپریشن، انزائٹی اور تناؤ جیسے امراض بہت تیزی سے پھیل رہے ہیں / فائل فوٹو

ڈپریشن، تناؤ اور انزائٹی ایسے امراض ہیں جن سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔

ڈپریشن، تناؤ یا انزائٹی کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔

اب انکشاف ہوا ہے کہ ڈپریشن، تناؤ یا انزائٹی کا سامنا کرنے والے افراد میں امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔

یہ انکشاف 2 مختلف تحقیقی رپورٹس میں سامنے آیا۔

میساچوسٹس جنرل ہاسپٹل کی ایک تحقیق میں 71 ہزار سے زائد افراد کی صحت کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن افراد میں ڈپریشن یا انزائٹی کی تشخیص ہوتی ہے، ان میں امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس ٹائپ 2 اور ہائی کولیسٹرول بہت جلد نظر آنے لگتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق ڈپریشن یا انزائٹی سے متاثر ہونے پر ہارٹ اٹیک یا فالج کا خطرہ 35 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

دوسری تحقیق امریکا کی ٹیکساس یونیورسٹی کی تھی جس میں 2685 افراد کے طبی ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ تناؤ کے شکار رہنے سے دماغ اور دل کی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق کے مطابق دائمی تناؤ سے شریانوں میں چربیلا مواد جمع ہونے کا خطرہ 22 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ دل کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ تناؤ براہ راست جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے جبکہ اس کے شکار افراد تمباکو نوشی یا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے جیسی نقصان دہ عادات کو اپنا لیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دل اور دماغ کے درمیان تعلق موجود ہوتا ہے اور ذہن کا خیال رکھنے سے جسمانی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

دونوں تحقیقی رپورٹس کے نتائج امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے سالانہ اجلاس کے موقع پر پیش کیے گئے۔

مزید خبریں :