ایڑیاں پھٹنے سے پریشان؟ تو اس سے نجات دلانے والے بہترین طریقے جانیں

یہ بہت عام مسئلہ ہے / فائل فوٹو
یہ بہت عام مسئلہ ہے / فائل فوٹو

موسم سرما کے آغاز کے ساتھ ہی ایڑیاں پھٹنے یا اس جگہ کی کھال سخت ہونے کے مسائل کافی عام ہوجاتے ہیں۔

درحقیقت یہ پیروں کا بہت عام مسئلہ ہے اور لگ بھگ ہر 100 میں سے 20 افراد کو اس کا سامنا ہوتا ہے۔

بچے اور بڑے دونوں کو اس کا سامنا ہوتا ہے، البتہ مردوں کے مقابلے میں خواتین میں یہ مسئلہ زیادہ عام ہوتا ہے۔

ویسے تو ایڑیاں پھٹنا کوئی سنگین مسئلہ نہیں مگر کچھ افراد کو شدید تکلیف کا سامنا ضرور ہوتا ہے۔

وجوہات

ایڑیاں پھٹنے کی پہلی نشانی خشک اور موٹی جِلد کی شکل میں نظر آتی ہے۔

اس مسئلے کی کئی وجوہات ہوتی ہیں جیسے گھنٹوں تک کھڑے رہنا، ننگے پیر زیادہ چلنا یا سینڈل کا استعمال، بہت زیادہ وقت تک گرم پانی سے نہانا، سخت صابن کا استعمال کرنا، ناقص فٹنگ والے جوٹوں کا استعمال، پانی کم پینا یا موسم کی وجہ سے جِلد خشک ہونا وغیرہ۔

کئی بار طبی مسائل بھی اس کی وجہ بنتے ہیں جن میں ہائی بلڈ شوگر یا خون کی گردش کے امراض قابل ذکر ہیں۔

موٹاپے کے شکار افراد، بڑھاپا اور حمل کے دوران بھی اس کا امکان بڑھتا ہے۔

اچھی بات یہ ہے کہ چن عام طریقوں سے اس سے بچنا یا اس سے متاثر ہونے پر نجات پانا بہت آسان ہوتا ہے۔

بام کا استعمال

ہیل (heel) بام آسانی سے دستیاب مرہم ہے اور یہ اکثر ایڑیاں پھٹنے کے مسئلے سے نجات کے لیے مؤثر ثابت ہوتا ہے۔

بام سے ایڑیوں کی نمی بحال ہوتی ہے جبکہ جِلد نرم ہو جاتی ہے۔

پیروں کو بھگو کر دیکھیں

ایڑیاں جہاں سے پھٹ جاتی ہیں، اس کے اردگرد کی جِلد اکثر موٹی اور خشک ہو جاتی ہے، مگر پیروں کی نمی بحال کرنے سے اس مسئلے سے نجات ملتی ہے۔

اس مقصد کے لیے اپنے پیروں کو صابن ملے نیم گرم پانی میں 20 منٹ کے لیے بھگو کر رکھیں۔

اس کے بعد نرمی سے سخت اور موٹی جِلد کو کسی پیر رگڑنے والے ٹول سے نکال لیں۔

اس کے بعد متاثرہ حصے پر بام لگائیں یا پیٹرولیم جیلی کو پیر میں لگاکر جرابیں پہن لیں، جس سے نمی بحال ہوتی ہے۔

شہد

شہد بھی ایڑیوں کے اس مسئلے کے لیے مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔

شہد جراثیم کش ہوتا ہے اور تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ شہد سے زخموں کو بھرنے میں مدد ملتی ہے۔

پیروں کو بھگونے کے بعد شہد سے پیر کونرمی سے رگڑنے سے اس مسئلے سے نجات میں مدد مل سکتی ہے۔

ناریل کا تیل

ناریل کا تیل بھی اس حوالے سے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

پیروں کو بھگو کر رکھنے کے بعد ناریل کا تیل استعمال کیا جا سکتا ہے۔

ناریل کا تیل متاثرہ حصے کو ورم اور جراثیموں سے تحفظ فراہم کر تا ہے۔

بند جوتوں کا استعمال

سینڈل یا ایسے جوتے جو پیچھے سے کھلے ہوں، وہ بھی ایڑیاں پھٹنے کا باعث بنتے ہیں بلکہ اسے بدترین بناسکتے ہیں، تو بند جوتوں کا استعمال اس سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔

پانی زیادہ پینا عادت بنائیں

کئی بار ایڑیاں پھٹنے کی وجہ جسم میں پانی کی کمی بھی ہوتی ہے، خاص طور پر سردیوں میں لوگ پانی کم پیتے ہیں، جس سے اس مسئلے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

تو روزانہ مناسب مقدار میں پانی پینے سے اس مسئلے سے متاثر ہونے یا اس سے نجات پانے میں مدد مل سکتی ہے۔

دیگر طریقے

ایسے متعدد طریقے ہیں جو اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔

یہ طریقے سائنسی طور پر ثابت شدہ نہیں مگر ان سے پیروں کی نمی اور نرمی کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

ان طریقوں میں سے ایک سرکے میں پیروں کو کچھ دیر کے لیے بھگونا ہے یا کیلے کو پیس کر متاثرہ حصے پر لگانے سے بھی پیروں کی نمی بحال ہوتی ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :