Time 12 دسمبر ، 2023
پاکستان

فاطمہ قتل کیس: انکوائری کمیٹی کے سربراہ کو ڈی این اے نمونے کی مس ہینڈلنگ کا خدشہ

سیمپلز کی منتقلی کو مس ہینڈلنگ کہا جا سکتا ہے، سیمپلز سے ملنے والے رزلٹ کو مشتبہ افراد سے ملایا جائے گا: ڈاکٹر وحید/ فائل فوٹو
سیمپلز کی منتقلی کو مس ہینڈلنگ کہا جا سکتا ہے، سیمپلز سے ملنے والے رزلٹ کو مشتبہ افراد سے ملایا جائے گا: ڈاکٹر وحید/ فائل فوٹو

خیرپور :کمسن فاطمہ قتل کیس میں انکوائری کمیٹی کے سربراہ نے ڈی این اے نمونے کی مس ہینڈلنگ کا خدشہ ظاہر کر دیا۔

پروفیسر ڈاکٹر وحید نے کہا کہ انکوائری میں واضح ہوا کہ فاطمہ کے سیمپلز پہلے ڈی این اے لیب جامشورو منتقل ہوئے، انہیں ڈی سیل کرکے پروسیس کرنے کا عمل شروع ہوا تو سیمپلز کو آئی سی سی بی ایس کو بھیجنے کا کہا گیا۔

پروفیسر ڈاکٹر وحید نے کہا کہ سیمپلز کی منتقلی کو مس ہینڈلنگ کہا جا سکتا ہے، سیمپلز سے ملنے والے رزلٹ کو مشتبہ افراد سے ملایا جائے گا۔ 

واضح رہے کہ رواں سال اگست میں رانی پور میں پیر کی حویلی میں کام کرنے والی 10 سال کی فاطمہ مبینہ تشدد سے جاں بحق ہوئی تھی۔

مزید خبریں :