Time 25 دسمبر ، 2023
کھیل

آئی سی سی کا دہرا معیار، عثمان خواجہ نے دیگر کرکٹرز کے بلے پر نشان کی ویڈیو شیئر کردی

عثمان خواجہ نےآئی سی سی سے بلے پرامن کا پیغام دینے والی فاختہ لگانے کی اجازت مانگی تھی— فوٹو: اسکرین گریب
عثمان خواجہ نےآئی سی سی سے بلے پرامن کا پیغام دینے والی فاختہ لگانے کی اجازت مانگی تھی— فوٹو: اسکرین گریب

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی جانب سے فلسطین کے حق میں بلے پر تحریر اور جوتے پر امن کی علامت فاختہ کا نشان استعمال کرنے روکنے پر آسٹریلوی کرکٹرعثمان خواجہ نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ نے آفیشل انسٹاگرام اکاؤنٹ سے کرسمس کی مبارکباد کے ساتھ ویڈیو شیئر کی ہے۔

ویڈیو میں دیگر کھلاڑیوں کے بلے پر مذہبی اور دیگر نشان دکھائے گئے ہیں۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ویسٹ انڈیز کے نکولس پورن نے بلے پر مسیحی مذہبی نشانن کراس کا اسٹیکر لگایا ہوا ہے۔

آسٹریلیا کے مارنس لبوشین کے بلے پر بائبل کا پیغام  اور جنوبی افریقا کے کیشو مہاراج نے بلے پر ہندو مذہب کا نشان بنا ہوا ہے۔

خیال رہے کہ عثمان خواجہ نےآئی سی سی سے بلے پرامن کا پیغام دینے والی فاختہ لگانے کی اجازت مانگی تھی لیکن آئی سی سی نے انہیں جوتوں پر امن کا نشان استعمال کرنے سے بھی روک دیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے عثمان خواجہ نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ سے قبل پریکٹس سیشن کے دوران ایسے جوتے پہنے تھے جس پر فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مختلف نعرے درج تھے اور وہ یہ جوتے پاکستان کے خلاف میچ میں بھی پہننا چاہتے تھے۔

تاہم میچ میں عثمان خواجہ کو جوتے پہننے سے روک دیا گیا تھا جس کے بعد وہ پاکستان کے خلاف میچ میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کے قتلِ عام کے خلاف میدان میں بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر اترے تھے۔

بعد ازاں آئی سی سی نے کہا تھا کہ عثمان خواجہ نے پرتھ ٹیسٹ میں بازوں پر سیا پٹی باندھ کر آئی سی سی کے کلوتھنگ اینڈ ایکیوپمنٹ کے قانون کی خلاف ورزی کی ہے ، جس پر انہیں چارج کر دیا گیا۔

مزید خبریں :