07 جنوری ، 2024
پشاور میں خواتین اور بچیوں کی جبری شادی کا سلسلہ گزشتہ برس 2023 کے دوران بھی نہ تھم سکا، 2023 کے دوران پشاور میں 35 خواتین اور 18 کم عمر بچیوں کی جبری شادیاں دیکھنے میں آئیں۔
پشاور میں خواتین اور کم عمر بچوں کی جبری شادیوں سےمتعلق پولیس کی رپورٹ سامنے آئی ہے جس کے مطابق 2023 میں خواتین اور بچیوں کی جبری شادیوں کی 53 ایف آئی آرز درج کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق 50 کیسز میں ملزمان کےخلاف کارروائیاں کی گئیں ہیں اور خواتین اور بچیوں کی جبری شادی میں ملوث 53 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2023 میں 35 خواتین اور 18 کم عمر بچوں کی جبری شادیاں کروائی گئیں، جبری شادی کی متاثرہ 16خواتین اور 11 بچیوں کو شیلٹر ہومز منتقل کیا گیا۔
رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ان متاثرہ خواتین اور بچیوں میں بیشتر کوپہلے اغوا جبکہ بعد میں ان سے زبردستی شادی کی گئی، بعض کیسز میں جبری شادیوں میں ان متاثرہ خواتین اور بچیوں کے اہلخانہ بھی ملوث پائے گئے۔