13 فروری ، 2024
پاکستان تحریک انصاف میں علی امین گنڈا پور کی بطور وزارت اعلیٰ نامزدگی پر اختلافات سامنے آگئے۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈاپورکی نامزدگی پراسد قیصر، مشتاق غنی، عاطف خان اور شہرام ترکئی ناخوش ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت اعلیٰ کے معاملے پر پی ٹی آئی میں 3 گروپ بنے، مشتاق غنی، علی امین گنڈا پور اور عاطف خان وزارت اعلیٰ کیلئے گروپ کے ساتھی یاخود وزیراعلیٰ بننا چاہتے تھے لیکن عمران خان نے علی امین گنڈاپور کو نامزد کردیا۔
ذرائع نے بتایاکہ ٹکٹ کی تقسیم پر بھی عاطف خان نے تحفظات کا اظہار کیا تھا، پارٹی ٹکٹوں کی تقسیم پر عاطف خان کو نظر انداز کیا گیا تھا۔
عاطف خان نےسوشل میڈیا پربیانات میں علی امین گنڈاپورکووزیراعلیٰ نہ بنانےکا اشارہ دیاتھا اور انہوں نے بانی پی ٹی آئی سے اچھی شہرت والےکو وزیراعلیٰ بنانےکا مطالبہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق عاطف خان نے بیانات میں پرویز خٹک اور محمود خان سے اپنی مخالفت کا حوالہ بھی دیا اور کہا کہ پرویزخٹک اورمحمودخان کی مخالفت پرانہیں تنقیدکانشانہ بنایاگیاتھا۔
ذرائع نے بتایاکہ بانی پی ٹی آئی کو بعد میں اندازہ ہوا پرویزخٹک اور محمودخان کے معاملے میں عاطف خان درست تھے، عاطف خان صوبائی نشست پر انتخاب نہ لڑنے کے باعث وزیراعلیٰ کی دوڑ سے باہر رہے۔
جیونیوز سے بات چیت میں پی ٹی آئی رہنما ظاہر شاہ طورو کا کا کہنا تھاکہ وزیراعلیٰ کے نام پر سب متفق ہیں کوئی اختلاف نہیں۔
اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی مشتاق غنی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وزرات اعلی سے متعلق فیصلہ قبول ہے۔