پیپلز پارٹی کا آئینی عہدوں کیلئے (ن) لیگ سے ڈیل نہ کرنے کا امکان

پیپلز پارٹی صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے اپنے امیدوار لائے گی: ذرائع/ فوٹو سوشل میڈیا
پیپلز پارٹی صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے اپنے امیدوار لائے گی: ذرائع/ فوٹو سوشل میڈیا

لاہور: پیپلز پارٹی کی جانب سے آئینی عہدوں کے لیے (ن) لیگ سے ڈیل نہ کرنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی تینوں عہدے اپنے پاس رکھنا چاہتی ہے جس کے لیے پارٹی صدر مملکت، چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کے لیے اپنے امیدوار لائے گی۔

شہباز شریف وزیراعظم اور مریم وزیراعلیٰ پنجاب کی امیدوار

ادھر مسلم لیگ (ن) کے قائد نوازشریف نے وزیراعظم کیلئے شہبازشریف کو نامزد کردیا جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب کی امیدوار مریم نواز ہوں گے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھاکہ نوازشریف نے وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان کے عہدے کیلئے شہبازشریف کو نامزد کر دیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ کیلئے مریم نوازشریف امیدوار ہوں گی۔

پیپلز پارٹی میں مراد علی شاہ وزیراعلیٰ سندھ کیلئے پسندیدہ امیدوار

فائل فوٹو
فائل فوٹو

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کے حلقوں میں وزارت اعلیٰ سندھ کے لیے مراد علی شاہ پسندیدہ امیدوار ہیں تاہم وزیراعلیٰ سندھ کے لیے فریال تالپور، ناصر حسین شاہ اور شرجیل میمن کے نام بھی زیر گردش ہیں۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری چاہتے ہیں کہ مراد علی شاہ کو ہی وزیراعلیٰ سندھ نامزد کیا جائے۔

ایم کیو ایم کو وفاقی کابینہ میں 6 وزارتوں کی پیشکش

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) نے حکومت سازی میں ایم کیو ایم کی حمایت کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے حکومت میں بھی شامل ہونے کی پیشکش کی ہے۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

انتہائی ذمے دار ذرائع نے جنگ کو بتایا ہے کہ ایم کیو ایم کو وفاقی کابینہ میں 6 وزارتوں کی آفر کی گئی ہے جس میں چار وفاقی وزیر، ایک وزیر مملکت اور ایک مشیر شامل ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت میں آئی ٹی، اوور سیسز پاکستانی، پورٹ اینڈ شپنگ، صحت کے علاوہ دیگر شامل ہیں۔

تاہم ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے کہ جب تک ہماری آئینی ترامیم کو آئین کا حصہ نہیں بنایا جائے گا اس وقت تک کابینہ میں شمولیت ہمارے لیے مشکل ہوگا۔

پہلے مرحلے میں پی پی کابینہ کا حصہ نہیں بنے گی

اسلام آباد میں مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی رہائش گاہ پر ہونے والی سیاسی قائدین کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی بیٹھک کے دوران شہباز شریف نے سیاسی رہنماؤں کو بتایا کہ پارٹی نے انہیں وزارت عظمیٰ کا امیدوار نامزد کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق شہبازشریف نےکہا کہ اگر تمام قائدین ووٹ دینے کا یقین دلائیں تو آج اس کا باقاعدہ اعلان کر دیں گے،تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شہباز شریف کو حمایت کا یقین دلایا۔

 کابینہ میں شمولیت کے لیے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کی کمیٹیاں فیصلہ کریں گی

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں شمولیت کے لیے حکومتی اتحاد میں شامل جماعتوں کی کمیٹیاں فیصلہ کریں گی۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی قیادت کامؤقف ہے پہلے مرحلے میں پی پی وفاقی کابینہ کا حصہ نہیں بنےگی جبکہ دوسرے مرحلے میں پیپلزپارٹی کابینہ کا حصہ بن سکتی ہے۔ 

قومی اسمبلی کی پوزیشن

قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) 79، پیپلزپارٹی 54، متحدہ قومی موومنٹ 17، مسلم لیگ (ق) 3، استحکام پاکستان پارٹی 2 اور بلوچستان عوامی پارٹی نے ایک نشست حاصل کی ہے۔

یوں اس اتحاد کو مجموعی طور پر 156 ارکان کی حمایت حاصل ہے اور مخصوص نشستیں ملنے کے بعد حکومت بنانے کیلئے 172 کا ہندسہ بآسانی عبور کرجائے گا۔

پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد ارکان کی تعداد 92 ہے اور دیگر جماعتوں نے ایک ایک نشست حاصل کی ہے۔

مزید خبریں :