12 مارچ ، 2024
اپنی صحت کو بہتر بنانا چاہتے ہیں تو روزانہ چہل قدمی کو معمول بنا لیں۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
لندن اسکول آف اکنامکس کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ ورزش نہ کرنے والے افراد اگر چہل قدمی کو معمول بنا لیں تو ان کی اوسط عمر میں لگ بھگ ڈھائی سال کا اضافہ ہو جاتا ہے۔
تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ہر ہفتے 15 ہزار قدم چلنے سے متعدد امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق میں ایک لاکھ افراد کی صحت کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا تھا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ اچھی صحت کے لیے روزانہ 10 ہزار قدم چلنے کی ضرورت نہیں، درحقیقت اس سے کم چلنے سے بھی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
تحقیق کے مطابق اس عادت سے سب سے زیادہ فائدہ معمر افراد کی صحت کو ہوتا ہے۔
مثال کے طور پر 65 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد چہل قدمی کو عادت بنا کر کسی بھی وجہ سے موت کا خطرہ 52 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔
اس کے مقابلے میں 45 سے 65 سال کے افراد اس جسمانی سرگرمی سے موت کا خطرہ 38 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ جسمانی سرگرمیوں سے موٹاپے اور ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے اور یہ دونوں عناصر امراض قلب اور دیگر امراض کا شکار بنانے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ذیابیطس ٹائپ 2 کے مریض ہر ہفتے 3 بار 5 ہزار قدم چل کر موت کا خطرہ 40 فیصد تک کم کر سکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ محض ایک دن 5 ہزار قدم چلنے سے بھی صحت بہتر ہوتی ہے۔
اس سے قبل گزشتہ دنوں ایک اور تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ روزانہ 10 ہزار قدم چلنے کے بعد باقی دن بیٹھ یا لیٹ کر گزارنے سے بھی امراض قلب اور قبل از وقت موت کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 2200 قدموں کے بعد ہر اضافی قدم چلنے سے امراض قلب اور قبل از وقت موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔