19 مارچ ، 2024
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ بطور وزیر دفاع دو تین ایسی فائلیں سائن کیں جن میں افغان شہریوں کو فوج سے نکالا گیا جن میں ایک کیپٹن تھا اور ایک لیفٹیننٹ تھا۔
ایک بیان میں خواجہ آصف نے کہا کہ دہشتگرد اس وقت افغان سرزمین میں مقیم ہیں، سوائے ان تین چار ہزار کے جن کو بانی پی ٹی آئی لائے تھے، اس کے لیے قومی اسمبلی کو بریفنگ بھی دی گئی تھی، 2022 کی بات ہے، اس کے بعد مزید نہیں آئے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ کوئی نئے اصول طے نہیں کرنا چاہتے، جو ماضی گزرا ہے 30،40 سال کا اسے کلین بریک کیا جائے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھاکہ بطور وزیر دفاع دو تین ایسی فائلیں سائن کیں جن میں افغان شہریوں کو فوج سے نکالا گیا جن میں ایک کیپٹن تھا اور ایک لیفٹیننٹ تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹی ٹی پی کو لانے، معاشی تباہی اور نوازشریف کو فارغ کرنے پر پوچھنا چاہیے، جنرل (ر) باجوہ ، فیض اور بانی پی ٹی آئی پارلیمنٹ کو جواب دیں، میں ایوان میں طلبی کی قرارداد لاؤں گا۔
وزیر دفاع کا کہنا تھاکہ گھر ہم بہت دفعہ گئے ہیں، گھراور جیل کاراستہ پتا ہے،ملک کی قسمت کا فیصلہ کرنے والے یہ کون ہوتے ہیں۔