صدر نے یوم پاکستان اور عید پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90، 90 دن کی کمی کردی

سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشتگردی میں سزایافتہ مجرموں پر بھی نہیں ہوگا— فوٹو:فائل
سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشتگردی میں سزایافتہ مجرموں پر بھی نہیں ہوگا— فوٹو:فائل

صدر مملکت آصف زرداری نے یوم پاکستان اور عیدالفطر کے موقع پرقیدیوں کی سزاؤں میں 90،90 دن کی کمی کی منظوری دے دی۔

صدر مملکت نے سزاؤں میں کمی کی منظوری آئین کے آرٹیکل 45 اور رولز آف بزنس کے رول 15 اے کے تحت دی۔

سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث قیدیوں پرنہیں ہوگا۔

سزاؤں میں کمی کا اطلاق زنا، چوری، ڈکیتی، اغوا اور دہشتگردی میں سزایافتہ مجرموں پر بھی نہیں ہوگا۔ 

اس کے علاوہ سزا میں کمی کا اطلاق مالی جرائم اور قومی خزانے کو نقصان پہنچانے والے مجرموں پر بھی نہیں ہوگا جبکہ سزا میں کمی کا اطلاق غیرملکی افراد ایکٹ 1946، منشیات کنٹرول(ترمیمی) ایکٹ 2022 کے تحت سزا یافتہ افراد پر نہیں ہوگا۔

65 سال سے زائد عمرکے مرد قیدی جو ایک تہائی قید کاٹ چکے ان پر اطلاق ہو گا۔ 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدی جو ایک تہائی قید کاٹ چکی ان پربھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔

18سال سے کم عمر افراد جو اپنی ایک تہائی سزا کاٹ چکےان پربھی سزا میں کمی کا اطلاق ہوگا۔

مزید خبریں :