Time 27 مارچ ، 2024
صحت و سائنس

وہ عام عادت جو خود آپ کو قبل از وقت بوڑھا سمجھنے پر مجبور کر دیتی ہے

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

محض 2 رات کی خراب نیند سے جوان افراد خود کو حقیقی عمر سے کئی سال بڑا محسوس کرنے لگتے ہیں۔

یہ انکشاف سویڈن میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

کیرولینسکا انسٹیٹیوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ناکافی نیند سے آپ خود کو 5 سے 10 سال زیادہ عمر کا محسوس کرنے لگتے ہیں۔

اس تحقیق کے دوران 2 مختلف تجربات کیے گئے تھے۔

پہلے تجربے میں 18 سے 70 سال کی عمر کے 429 افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ایک ماہ تک ان کی نیند کے معمولات کا جائزہ لیا گیا۔

ہر رات خراب نیند پر ان افراد سے عمر کے بارے میں ان کے احساسات کے بارے معلوم کیا جاتا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر رات کی خراب نیند کے بعد لوگ اوسطاً خود کو 3 ماہ زیادہ بوڑھا محسوس لگے۔

محققین نے بتایا کہ مزاج میں آنے والی تبدیلیوں اور تھکاوٹ کا احساس بھی عمر میں اضافے کے احساس پر اثرانداز ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ چڑچڑے پن اور غنودگی کے باعث لوگ خود کو قبل از وقت ہی بوڑھا تصور کرنے لگتے ہیں۔

اس کے برعکس ایک ماہ تک اچھی نیند سے لوگ خود کو حقیقی عمر سے لگ بھگ 6 سال جوان محسوس کرنے لگتے ہیں۔

دوسرے تجربے میں 186 افراد کو ایک لیبارٹری میں 2 راتوں کے لیے سلایا گیا۔

ان افراد کو دونوں راتوں کو 4، 4 گھنٹے سے زیادہ سونے کی اجازت نہیں دی گئی۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ ایسے افراد خود کو اوسطاً ساڑھے 4 سال زیادہ بوڑھا محسوس کرنے لگتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ نیند ہماری عمر پر نمایاں اثرات مرتب کرتی ہے اور چند دنوں کی خراب نیند پر بھی آپ خود کو بوڑھا محسوس کرنے لگتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خود کو زیادہ عمر کا محسوس کرنے سے صحت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں کیونکہ ورزش کرنے کا امکان کم ہوتا ہے جبکہ نقصان دہ غذاؤں کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ خود کو جوان رکھنا یا محسوس کرنا چاہتے ہیں تو نیند کا خیال رکھنا سب سے زیادہ ضروری ہے۔

مردوں اور خواتین دونوں میں اس حوالے سے کوئی فرق دیکھنے میں نہیں آیا، مگر صبح جلد جاگنے والوں کے لیے نیند کی کمی زیادہ تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔

ایسے افراد کو خود کو اصل عمر سے 5 سال سے زائد بڑا تصور کرتے ہیں جبکہ رات گئے تک جاگنے والوں میں یہ شرح 4 سال رہی۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل پروسیڈنگز آف دی رائل سوسائٹی میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :