پاکستان
Time 04 اپریل ، 2024

معاملہ سیاسی جماعتوں کا نہیں اس کا براہ راست تعلق عدلیہ کی آزادی سے ہے: حامد خان

چاہے یہ غلطی سپریم کورٹ کی طرف سے تھی یا وزیراعظم کی طرف سے لیکن تصدق جیلانی پر مشتمل انکوائری کمیشن کی تشکیل ایک غلطی تھی— فوٹو: فائل
چاہے یہ غلطی سپریم کورٹ کی طرف سے تھی یا وزیراعظم کی طرف سے لیکن تصدق جیلانی پر مشتمل انکوائری کمیشن کی تشکیل ایک غلطی تھی— فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما حامد خان نے ججوں کے خط کے معاملے پر چیف جسٹس سے متعلق رؤف حسن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے یہ بیان شاید اس لیے دیا ہوگا کیونکہ ماضی میں پارٹی کے حق میں فیصلے نہیں آئے۔

جیو نیوز کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ سیاسی جماعتوں کا ہے ہی نہیں اس کا براہ راست تعلق عدلیہ کی آزادی سے ہے۔ 

حامد خان نے کہا کہ آج اچھی پیشرفت ہوئی ہے کیونکہ چیف جسٹس نے اشارہ دیا ہے کہ عید کے بعد اس معاملے پر فُل کورٹ بنایا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی طرف سے بنایا گیا کوئی بھی کمیشن نہ سیاسی جماعتوں کو قبول ہوگا نہ ہی وکلا کو قبول ہوگا، سپریم کورٹ اس معاملے پر اپنے ہی کچھ ججز پر مشتمل ٹریبونل بنا سکتی ہے اور اس کی نگرانی میں تحقیقات کروا سکتی ہے، ٹی او آرز بھی سپریم کورٹ کی طرف سے بننے چاہئیں۔

حامد خان کا کہنا تھا کہ چاہے یہ غلطی سپریم کورٹ کی طرف سے تھی یا وزیراعظم کی طرف سے لیکن تصدق جیلانی پر مشتمل انکوائری کمیشن کی تشکیل ایک غلطی تھی۔

مزید خبریں :