30 جنوری ، 2013
کراچی …کراچی میں اجمل پہاڑی کی رہائی اور پر اسرار گمشدگی کی اطلاعات کے بعد جوہر آباد پولیس نے 4 قتل سمیت مزید ایک درجن مقدمات میں گرفتاری ظاہر کر دی گئی ،کراچی میں پہلی بار اورنگی ٹاون کے رہائشی اجمل عرف پہاڑی کا نام 1992 میں منظر عام پر آیا۔پولیس نے 100 سے زائد افراد کے قتل میں ملوث ہونے کا دعویٰ بھی کیا۔اور اجمل پہاڑی کو گرفتار کیا تاہم 50 مقدمات میں گرفتاری اور پھر رہائی عمل میں آئی ،2010 میں دوبارہ15 افراد کے قتل میں اجمل پہاڑی کی گرفتاری عمل میں آئی،اور سپریم کورٹ میں کراچی امن وامان کیس میں اجمل پہاڑی کا نام سر فہرست آیا اور دو سال کے اندر ہے 11 کیسز میں بری اور 4 قتل کے مقدمات میں ضمانت پر رہائی کے حکامات جارہی کئے گئے،تاہم نقص امن کے تحت رہائی عمل میں نہ آ سکی اور سینٹرل جیل میں مزید تین ماہ کے لئے بند کر دیا گیا ،18 جنوری کو کراچی کی سینٹرل جیل سے رات کی تاریکی میں اجمل پہاڑی کو رہا کر دیا گیا،لیکن رہائی کے بعد جیل کے دروازہ سے نامعلوم افراد اُسے اغواء کر کے لے گئے،جس پر سپریم کورٹ کی برہمی کے بعد آج جوہر آباد پولیس نے 4 قتل کے مزید مقدمات سمیت 12 مقدمات میں گرفتاری ظاہر کر دی گئی ہے۔