09 اپریل ، 2024
خربوزے موسم گرما میں دستیاب ہوتے ہیں اور ان کی مٹھاس منہ کا ذائقہ بہتر بناتی ہے۔
اس رسیلے پھل سے صرف منہ کا ذائقہ ہی بہتر نہیں ہوتا بلکہ صحت کو بھی بہت زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
وٹامن اے اور سی کے ساتھ ساتھ بی 1، بی 6 اور K جیسے وٹامنز بھی خوبوزوں میں موجود ہوتے ہیں جبکہ پوٹاشیم، فولیٹ، کاپر، میگنیشم اور غذائی فائبر بھی انہیں کھانے سے جسم کو ملتے ہیں۔
اس کے فوائد درج ذیل ہیں۔
خربوزوں میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جس سے گرم موسم میں جسم میں پانی کی کمی نہیں ہوتی۔
خربوزے کھانے سے جسم کو ٹھنڈک ملتی ہے جبکہ حرارت سے تحفظ ملتا ہے۔
اس پھل میں پوٹاشیم جیسا جز موجود ہوتا ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم ہوتا ہے۔
خربوزوں میں وٹامن اے اور بیٹا کیروٹین جیسے اجزا موجود ہوتے ہیں۔
وٹامن اے بینائی کے لیے بہت زیادہ اہم ہوتا ہے اور اس کی کمی سے بینائی کے مختلف مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اگر جسمانی وزن میں کمی لانا چاہتے ہیں تو خربوزوں کا استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
اس پھل میں چکنائی نہیں ہوتی جبکہ اس کی قدرتی مٹھاس سے چینی کھانے کی خواہش کم ہوتی ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
خربوزوں میں موجود اجزا بلڈ شوگر کو تیزی سے بڑھنے نہیں دیتے۔
یہی وجہ ہے کہ یہ پھل ذیابیطس کے مریضوں کے لیے اچھا تصور کیا جاتا ہے، مگر انہیں اس کا استعمال ڈاکٹر کے مشورے سے کرنا چاہیے۔
وٹامن سی کو مضبوط مدافعتی نظام کے لیے اہم تصور کیا جاتا ہے اور خربوزوں میں یہ وٹامن کافی مقدار میں ہوتا ہے۔
وٹامن سی سے خون کے سفید خلیات بننے کا عمل متحرک ہوتا ہے اور یہ خلیات مختلف امراض جیسے موسمی نزلہ زکام سے لڑنے میں کردار ادا کرتے ہیں۔
فائبر وہ غذائی جز ہے جو قبض جیسے عام مسئلے سے تحفظ فراہم کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔
خربوزوں میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور اسی لیے یہ قبض سے تحفط فراہم کرنے میں کردار ادا کرتا ہے۔
اکثر قبض کی وجہ جسم میں پانی کی کمی ہوتی ہے اور اس پھل میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
گردوں میں پتھری اکثر کم پانی پینے یا جسم میں پانی کی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے۔
خربوزوں میں پانی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے اور اسی وجہ سے اس کا استعمال گردوں کی پتھری سے تحفظ فراہم کر سکتا ہے۔
خربوزوں کو کھانے سے مسلز کو سکون ملتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ اسے کھانے سے بے خوابی کے مسئلے کی شدت میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ پھل کھانے سے دماغ کی جانب آکسیجن کا بہاؤ بڑھتا ہے جس سے تناؤ میں کمی آتی ہے اور سکون محسوس ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔