26 اپریل ، 2024
وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے کرپٹ اور نااہل افسران کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا اور 12 افسران کو عہدوں سے فارغ کردیا گیا۔
وزیراعظم کی ہدایت پرمکمل جانچ کے بعدان لینڈریوینیو سروس اورکسٹمز کے 12 افسران کواوایس ڈی بنا دیا گیا۔
وزیراعظم نے کرپٹ اور نااہل افسران کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی اور کرپشن میں ملوث افسران کو ملازمت سے برخاست کرنے کے احکامات بھی دیے۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ کے مطابق یہ حکومت کا تاریخی قدم ہے ، ایف بی آر میں ہر سال لیکج کی خبریں آتی تھیں کہ اتنے ارب کا نقصان ہوگیا، کلیکشن نہ ہوسکی، وزیراعظم نے تاریخی قدم لیتے ہوئے بہت سارے لوگوں کو عہدے سے ہٹا یا ہے اور بہت سارے لوگوں کو نوکری سے فارغ بھی کیاجائےگا۔
ان کا کہنا تھاکہ وزیراعظم ہر اجلاس میں ٹیکس کی لیکج کو روکنے کی بات کرتے تھے، اب عملی اقدامات کا وقت آچکا ہے، ایف بی آر کےکرپٹ، نااہل افسران کو ان کے عہدوں سےہٹا کر ان کیخلاف کارروائی کا حکم دیاگیا، ٹیکس کلیکشن میں اضافہ ہوگا۔
دوسری جانب ایف بی آرکے 12 اعلیٰ افسران کو عہدوں سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق گریڈ 21 اور 22 کے 12 افسران عہدوں سے فارغ کردیے گئے اور ان کی خدمات ایف بی آر ایڈمن پول کے سپرد کردی گئیں۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ گریڈ 22 کے افسر اور ممبرکسٹمز اکاؤنٹنگ مکرم جاہ انصاری، ممبر آئی آر پالیسی آفاق قریشی اور ممبر کسٹمز آپریشن ڈاکٹر فرید اقبال قریشی کو ایڈمن پول بھجوادیا گیا۔
ایف بی آر نوٹیفکیشن میں بتایاگیا ہے کہ ڈی جی آئی او سی او شاہ بانو خان، ڈاکٹرفریداقبال قریشی ممبر کسٹمزآپریشن کو ممبرایڈمن پول بھیج دیا گیا۔