09 جون ، 2024
خون کی کمی کے مسئلے کا سامنا دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔
خون کی کمی کو طبی زبان میں انیمیا کہا جاتا ہے جس کی کئی اقسام ہیں مگر سب سے عام قسم جسم میں آئرن کی کمی کا نتیجہ ہوتی ہے۔
زیادہ تر افراد کو انیمیا کا سامنا جسم میں آئرن کی کمی کے باعث ہی ہوتا ہے۔
آئرن کی کمی سے جسم مناسب مقدار میں خون کے سرخ خلیات بنانے میں ناکام رہتا ہے۔
اسی طرح جسم کو آئرن کی ضرورت ایک پروٹین ہیموگلوبن بنانے کے لیے بھی ہوتی ہے جو خون کے سرخ خلیات کو آکسیجن لے جانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
خون کے سرخ خلیات پورے جسم میں آکسیجن کو پہنچانے کا کام کرتے ہیں۔
ہمارے جسم کے ہر حصے کو اپنے افعال کے لیے آکسیجن کی ضرورت ہوتی ہے اور خون میں آکسیجن کی ناکافی مقدار سے مختلف علامات کا سامنا ہوتا ہے۔
آئرن کی کمی کے باعث انیمیا کا سامنا کرنے والے افراد کو مختلف علامات کا سامنا ہوتا ہے جو درج ذیل ہیں۔
بہت زیادہ تھکاوٹ یا کمزوری جسم میں آئرن کی کمی کی عام ترین علامت ہے۔
جب جسم کو آئرن کی کمی کا سامنا ہوتا ہے تو وہ خون کے سرخ خلیات بنانے سے قاصر ہو جاتا ہے۔
اس کے نتیجے میں جسم کے مختلف اعضا تک آکسیجن کی فراہمی گھٹ جاتی ہے اور اس سے تھکاوٹ اور کمزوری کا احساس بڑھتا ہے۔
سینے میں تکلیف، دل کی دھڑکن تیز ہونا اور سانس پھول جانا بھی آئرن کی کمی کی نشانیاں ہیں۔
جسم میں خون کے ذریعے آکسیجن ملے خون کی کمی سے یہ مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
جب جسم میں آئرن کی کمی ہوتی ہے تو دماغ کو بھی آکسیجن کی فراہمی گھٹ جاتی ہے۔
اس کے نتیجے میں سر چکرانے کا سامنا ہوتا ہے اور اکثر افراد کو سردرد اور آدھے سر کے درد کا سامنا بھی ہوتا ہے۔
جب جسم میں خون کے سرخ خلیات کی کمی ہوتی ہے تو ہمارا جسم دل، دماغ اور گردوں وغیرہ کے لیے خون کی فراہمی کو ترجیح دیتا ہے جبکہ ہاتھوں اور پیروں کو ضرورت کم خون ملتا ہے۔
اس کے نتیجے میں ہاتھ پیر ٹھنڈے ہونے کا احساس ہوتا ہے۔
مٹی یا ایسی ہی عجیب چیزیں کھانے کی خواہش بھی انیمیا کی نشانی ہو سکتی ہے۔
برف، مٹی اور لکڑی وغیرہ کھانے کی عادت کو اکثر انیمیا کے مریضوں میں دیکھا گیا ہے، جس کی وجہ تو واضح نہیں مگر طبی ماہرین اسے آئرن کی کمی سے جوڑتے ہیں۔
مگر کچھ افراد کو بھوک بالکل بھی محسوس نہیں ہوتی۔
اس کی وجہ تو واضح نہیں مگر ماہرین کے خیال میں ایسا مخصوص ہارمونز اور خون میں پروٹین کی سطح میں تبدیلیوں کی وجہ سے ہوتا ہے۔
ہماری جِلد کی سطح کے نیچے خون کے خلیات موجود ہوتے ہیں اور اگر ان خلیات کی مقدار کم ہو تو جِلد تک مناسب مقدار میں خون نہیں پہنچتا، جس کے باعث جِلد کی رنگت زرد محسوس ہونے لگتی ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ بھی خون کی کمی ایک بہت عام علامت ہے، درحقیقت ہتھیلی یا ناخنوں سے جھلکنے والی زردی سے بھی انیمیا کا عندیہ ملتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔