23 اگست ، 2024
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ حکومت نے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور سے رابطہ کرکے حالات سے آگاہ کیا اور جلسہ منسوخ کرنے کی درخواست کی، علی امین نے بانی پی ٹی آئی سے رابطہ کیا۔
جیو نیوز کے پروگرام ’نیاپاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے عقیل ملک کا کہنا تھاکہ بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنماؤں کی ملاقات غیرمعمولی بات نہیں، حکومت نے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے رابطہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ سکیورٹی صورتحال دیکھتے ہوئے علی امین گنڈا پور سے آفیشل طریقے سے رابطہ ہوا، حکومت نے علی امین گنڈاپورکوحالات سے متعلق آگاہ کیا اور ان کو جلسہ منسوخ کرنے کی درخواست کی تھی۔
ان کا کہنا تھاکہ علی امین گنڈاپور کا بانی پی ٹی آئی سےرابطہ ہوا، بانی پی ٹی آئی نے سکیورٹی صورتحال ری چیک کرنے کیلئے اگلے دن پارٹی رہنماؤں سے ملاقات کی۔
عقیل ملک کا کہناتھاکہ بانی پی ٹی آئی سے رہنماؤں کی ملاقات حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کی مشترکہ کوشش سے ہوئی، بانی پی ٹی آئی سے حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کا براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے حالات دیکھتے ہوئے جلسے کیلئے این او سی منسوخ کیا تھا، پی ٹی آئی کو 8 ستمبر کو جلسے کی مشروط اجازت دی۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے پی ٹی آئی جلسے سے متعلق وزیراعلیٰ سے رابطہ نہیں کیا، وزیراعلیٰ علی امین کی بانی پی ٹی آئی سے بات چیت نہیں ہوئی، وفاقی وزرا من گھڑت بیانات سے پی ٹی آئی کارکنوں کا حوصلہ پست نہیں کرسکتے۔
خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے 22 اگست کو اسلام آباد میں جلسے کا اعلان کیا تھا تاہم گزشتہ روز صبح ہی جلسہ ملتوی کرنے کا اعلان کیا گیا جس پر کارکنوں نے شدید غصے کا بھی اظہار کیا۔
عمران خان کی بہن علیمہ خان بھی پی ٹی آئی رہنماؤں پر برس پڑی تھیں۔