31 اگست ، 2024
وزیراعظم کے مشیر رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ اگر فیض حمید کے معاملے میں عمران خان کا ملوث ہونا ثابت ہوتا ہے تو عمران خان کے ملٹری ٹرائل کیلئے پنجاب یا وفاقی حکومت کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں بات چیت کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ کے تحت انکوائری بورڈ کو اس کی پہلے سے قانونی اجازت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب تک پی ٹی آئی خود کو 9 مئی واقعات سے علیحدہ نہیں کرتی تب تک مجھے نہیں لگتا کہ انتظامیہ پی ٹی آئی کو جلسے کی اجازت دے گی۔
اس سے قبل وزیراعظم کے معاون خصوصی اور وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ مستقبل قریب میں انہیں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت ہوتی نظر نہیں آ رہی۔
جیو نیوز کے مارننگ شو جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا عمران خان ہٹ دھرمی، ضد اور جھوٹی انا پر اڑے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی واقعات پر بانی پی ٹی آئی تسلیم کریں کہ ان سے غلطی ہوئی، بانی پی ٹی آئی اپنی غلطی تسلیم نہیں کرتے الٹا کہتے ہیں مجھ سے معافی مانگی جائے۔