Time 20 ستمبر ، 2024
پاکستان

اختیارات کے ناجائز استعمال کی انتہا ہے، عدالت نے پولیس افسران کے نظامِ احتساب پر سوالات اٹھا دیے

اختیارات کے ناجائز استعمال کی انتہا ہے، عدالت نے پولیس افسران کے نظامِ احتساب پر سوالات اٹھا دیے
اسلام آباد پولیس کی جانب سے3 شہریوں کوحبسِ بےجا میں رکھنے کےخلاف کیس کی سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے کی/فوٹوفائل

 اسلام آباد ہائیکورٹ نے پولیس افسران کے نظام احتساب پر  سوالات اٹھا دیے۔

اسلام آباد پولیس کی جانب سے 3 شہریوں کو حبسِ بیجا میں رکھنے کے خلاف کیس کی سماعت  اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کی، دوران سماعت  عدالت نے پولیس افسران کے نظامِ احتساب پر سوالات اٹھا دیے۔

سماعت کے دوران  چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ آئی جی آپ اسلام آباد پولیس کے سب سے بڑےآفس ہولڈر ہیں، افسران کی وجہ سےآپ کوباربار عدالت میں پیش ہونا پڑتا ہے، ڈی آئی جی اسلام آبادکو طلب کیا تھا لیکن بتایاگیا ان سےرابطہ نہیں ہو رہا۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ڈی آئی جی موجود نہیں تھا توکوئی دوسرا عدالت میں پیش ہو جاتا، جب آرڈرکیا کہ افسرپیش ہوں تو اس کا مطلب ہے پیش ہوں، ایک ڈی آئی جی موجود تھے تو ان کو عدالت میں پیش ہونا چاہیے تھا۔

چیف جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ آپ کے ادارے میں اختیارات کے ناجائز استعمال کی انتہا ہے، یہ کیس کلاسک مثال ہے۔

بعد ازاں چیف جسٹس عامرفاروق نے آئی جی کوتحقیقات کرکے 24 ستمبرکورپورٹ پیش کرنےکاحکم دے دیا۔

مزید خبریں :