Time 04 جنوری ، 2022
پاکستان

حبسِ بےجا کیس: شہری کو 3 سال بعد حراستی مرکز سے سپریم کورٹ پہنچا دیا گیا

حبسِ بےجا کیس میں ایک شہری عارف گل کو گرفتاری کے 3 سال بعد حراستی مرکز سے سپریم کورٹ پہنچا دیا گیا۔

سپریم کورٹ میں عارف گل حبس بے جا کیس کی سماعت کرنے والا بینچ تبدیل ہوگیا، جسٹس جمال مندوخیل اورجسٹس محمد علی مظہر اب بینچ کاحصہ نہیں رہے ، جس کے بعد چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں نیا بینچ تشکیل دے دیا گیا، تین رکنی بینچ میں جسٹس اعجازالاحسن اورجسٹس قاضی امین شامل ہیں ۔

عدالتی حکم پر خیبرپختونخوا پولیس نےعارف گل کو عدالت میں پیش کیا تو چیف جسٹس نےکہا کہ بتائیں آپ کے ساتھ کیامسئلہ ہے ؟

عارف گل نےکہا کہ وہ ہوٹل پرکام کرتا تھا، کسی کی شکایت پرگرفتار کرلیا گیا، جسٹس قاضی امین کےاستفسارپرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ عارف گل افغان شہریت رکھتا ہے، اس پرالزامات کی دستاویز ریکارڈ پر موجود ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ عارف گل پر سکیورٹی پوسٹ پر حملے کا الزام ہے ، حراستی مراکز کا معاملہ لارجر بینچ میں زیر التوا ہے، اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ معاملہ نمٹا دیں یا لارجر بینچ کےساتھ یکجا کردیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ عارف گل کے اہلخانہ سے ملاقات کے لیے وہی طریقہ کار رکھا جائے جو باقی افراد کے لیے ہے، حراستی مرکز میں مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے ۔

عدالت نے عارف گل حبس بے جا کیس حراستی مراکز کیس کےساتھ منسلک کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

مزید خبریں :