Time 26 اکتوبر ، 2024
کھیل

ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی فتح، عاقب جاوید نے جیتنے کیلئےکیا فارمولا دیا تھا؟

پاکستان نے اپنے اسپنرز کی بہترین بالنگ کی بدولت  انگلینڈ کو تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے جیت لی ہے۔

پاکستان کی اس تاریخی فتح کے بعد سوشل میڈیا پر قومی ٹیم کی تعریف سے زیادہ سابق ٹیسٹ کرکٹر اور پی سی بی سلیکشن کمیٹی کے رکن عاقب جاوید کا تذکرہ ہورہا ہے اور سب عاقب جاوید فارمولا پر بات کر رہے ہیں اور اسے سراہ رہے ہیں۔

عاقب جاوید فارمولا پر بات کرنے سے پہلے آپ کو یاد دلاتے چلیں کہ تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں پاکستان کو اننگز  اور47 رنز کی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ ٹیسٹ کرکٹ کی 147 سالہ تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ کوئی ٹیم پہلی اننگز میں 500 رنز بنانے کے باجود شکست کی ہزیمت سے دوچار ہوئی ہو۔

یہی نہیں یہ ہوم گراؤنڈ پر مسلسل 11 واں ٹیسٹ میچ تھا جو قومی ٹیم جیتنے میں ناکام رہی۔ ان 11 ٹیسٹ میچوں میں سے اسے 7 میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جب کہ  4 میچ بے نتیجہ رہے۔

ملتان میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میں انگلینڈ کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد سوشل میڈیا پر عاقب جاوید کا ایک انٹرویو وائرل ہوا جس میں وہ قومی ٹیم کی جیت کا فارمولا بیان کر رہے تھے۔

عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ ’آپ کا ٹیسٹ میچ کا فارمولا کیا ہے؟ تین اسپنرز  ہیں آپ کے پاس انہیں کھلائیں، ساری گھاس ہٹا کر ڈرائے پچ بنائیں، برش مار مار کر اسے رف بنائیں، وہ ہاریں گے، 100 فیصد ہاریں گے۔ دوسرا معاملہ ریورس سوئنگ ہے۔ اسکوائر کو خشک کریں، پچ کو رف کریں، اسپن بھی ہوگی اور ریورس بھی۔ وہ نہیں جیت کر جاسکتے'۔

ملتان ٹیسٹ میں بدترین شکست کے بعد سخت تنقید ہوئی تو پی سی بی کی جانب سے  عاقب جاوید، علیم ڈار  اور اظہر علی کو سلیکشن کمیٹی میں شامل کیا گیا۔ نئی سلیکشن کمیٹی نے دوسرے ٹیسٹ میں  بابر اعظم، شاہین اور نسم شاہ کو  ڈراپ کرتے ہوئے حسیب اللہ، اسپنر مہران ممتاز، بیٹر کامران غلام، فاسٹ بولر محمد علی اور آف اسپنر ساجد خان کو ٹیم کا حصہ بنایا۔

ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کی فتح، عاقب جاوید نے جیتنے کیلئےکیا فارمولا دیا تھا؟
نعمان علی نے سیریز میں 20 اور ساجد خان نے 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا،فوٹو: اے ایف پی

انگلینڈ سے دوسرا ٹیسٹ بھی ملتان میں تھا جہاں پہلے ٹیسٹ میں مہمان ٹیم نے شاندار کامیابی حاصل کی تھی تاہم اس مرتبہ ملتان ٹیسٹ کی پچ عاقب جاوید 'فارمولے' کے مطابق تیار کی گئی اور  اسی گراؤنڈ کی اسی پچ پر پاکستان نے انگلینڈ کو 152 رنز سے شکست دے کر سیریز 1-1 سے برابر کردی  اور  قومی ٹیم2021 کے بعد ہوم گراؤنڈ پر پہلا ٹیسٹ جیتنے میں کامیاب ہوئی۔

ملتان کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلےگئے دوسرے میچ میں بائیں ہاتھ کے اسپنر نعمان علی نے 147 رنز دے کر 11 جب کہ  دائیں ہاتھ سے بالنگ کرنے والے  اسپنر ساجد علی نے 204 رنز دے کر 9 وکٹیں حاصل کیں۔

عاقب جاوید 'فارمولے' کا تسلل پنڈی ٹیسٹ میں بھی نظر آیا جہاں  پاکستان نے اسپنرز کی بہترین بالنگ کی بدولت انگلینڈ کو تیسرے اور فیصلہ کن ٹیسٹ میچ میں 9 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز 1-2 سے جیت لی۔

سعود شکیل کو پہلی اننگز میں شاندار سنچری پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جب کہ ساجد خان کو شاندار بولنگ پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

نعمان علی نے سیریز میں 20 اور ساجد خان نے 19 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، دونوں نے تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کے دو میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ 

پاکستان کی ساڑھے 3 سال بعد ہوم سیریز میں پہلی کامیابی

پاکستان تقریباً ساڑھے 3 سال بعد اپنی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب ہوا، پاکستان نے آخری ہوم ٹیسٹ سیریز جنوری 2021 میں جنوبی افریقا کے خلاف جیتی تھی۔

پاکستان کو 2022 میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور 2024 میں بنگلادیش سے گھر میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف اپنی سرزمین پر چوتھی ٹیسٹ سیریز جیتی ہے۔

اس سے قبل 2005 میں پاکستان نے انگلینڈ کو اپنی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں شکست دی تھی، پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف 8 سال بعد ٹیسٹ سیریز اپنے نام کی۔

یواے ای میں 16-2015 میں تین ٹیسٹ کی سیریز میں پاکستان نے دو صفر سےکامیابی حاصل کی تھی۔


مزید خبریں :