20 اکتوبر ، 2024
معدہ ہماری صحت کے لیے بہت ہوتا ہے کیونکہ وہاں موجود بیکٹیریا اس حوالے سے کردار ادا کرتے ہیں۔
مگر دنیا بھر میں بیشتر افراد معدے کے ورم کے شکار ہوتے ہیں جس کے باعث قبض، متلی، تھکاوٹ، کیل مہاسوں اور دیگر مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اگر آپ کو اکثر ان مسائل کا سامنا ہوتا ہے تو یہ معدے میں ورم کا نتیجہ بھی ہوسکتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند عام عادات کو اپنا کر آپ معدے کے ورم میں کمی لاسکتے ہیں جس سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
پراسیس غذاؤں جیسے چینی، مصنوعی مٹھاس یا ریفائن کاربوہائیڈریٹس (سفید ڈبل روٹی یا چاول وغیرہ) کے استعمال میں کمی لائیں۔
ان کی جگہ پھلوں جیسے انگوروں اور بیریز جبکہ سبزیوں جیسے گوبھی، بروکولی یا دیگر سبز پتوں والی سبزیوں کا استعمال بڑھائیں۔
اسی طرح ہلدی، میتھی، دار چینی، زیتون کے تیل اور ناریل کے تیل بھی اس حوالے سے بہترین ثابت ہوتے ہیں۔
اگر آپ کو شک ہے کہ مخصوص غذاؤں کے استعمال سے معدے میں ورم بڑھتا ہے تو ان کے استعمال سے گریز کریں۔
دودھ یا اسے بنی مصنوعات، ترش پھل، گلوٹین والی غذائیں، ٹماٹر، آلو، شملہ مرچ اور ہری مرچوں کے زیادہ استعمال سے بھی یہ خطرہ بڑھتا ہے۔
تناؤ اور ورم کے درمیان تعلق موجود ہے تو ایسی سرگرمیوں کو دریافت کریں جن سے پرسکون رہنے میں مدد ملے۔
مراقبہ، چہل قدمی، یوگا یا گہری سانسیں لینے سے تناؤ سے محفوظ رہنے میں مدد ملتی ہے۔
پرو بائیوٹیکس سپلیمنٹس یا دہی وغیرہ کے استعمال سے معدے میں موجود صحت کے لیے مفید بیکٹیریا کی نشوونما ہوتی ہے اور نقصان دہ جراثیموں کی تعداد کمی آتی ہے۔
یہ ضروری ہے کہ جسم کو درکار غذائی اجزا کا استعمال کیا جائے تاکہ ورم سے لڑنے میں مدد مل سکے۔
بی وٹامنز، اومیگا 3 فیٹی ایسڈز، وٹامن ڈی اور میگنیشم جیسے اجزا معدے کے ورم کو کنٹرول میں رکھنے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔