Time 01 نومبر ، 2024
صحت و سائنس

خراٹوں سے دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق

خراٹوں سے دماغی تنزلی کا خطرہ بڑھتا ہے، تحقیق
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

کیا آپ نیند کے دوران خراٹے لیتے ہیں؟ تو اس سے صرف گھر والوں کی نیند ہی متاثر نہیں ہوتی بلکہ آپ کی دماغی صحت پر بھی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔

یہ انکشاف امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

مشی گن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نیند کا یہ عام عارضہ بالغ افراد میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ بڑھاتا ہے، خاص طورپر خواتین میں یہ خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں 18 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی اور یہ دیکھا گیا تھا کہ اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا (او ایس اے) سے دماغی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

اوبیسٹریکٹیو سلیپ اپنیا کے شکار افراد کی سانس نیند کے دوران بار بار رکتی ہے جس سے خراٹوں کے ساتھ ساتھ متعدد طبی پیچیدگیوں کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

50 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد میں اس عارضے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے جس سے آنے والے برسوں میں ڈیمینشیا کی تشخیص کا امکان بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں دیگر عناصر کو مدنظر رکھ کر بتایا گیا کہ او ایس اے کے شکار افراد میں ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ دیگر مقابلے میں 5 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہر عمر کی خواتین میں یہ خطرہ مردوں کے مقابلے میں اس وقت بڑھ جاتا ہے جب وہ او ایس اے کی شکار ہوتی ہیں۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے نیند کے اس عام عارضے اور دماغی تنزلی کے درمیان تعلق معلوم ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ابھی یہ واضح نہیں کہ او ایس اے سے خواتین میں ڈیمینشیا کا خطرہ کیوں بڑھتا ہے مگر اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ او ایس اے کی شکار خواتین میں دل کی شریانوں کے امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جس سے دماغی افعال بھی متاثر ہوتے ہیں۔

محققین کے مطابق درمیانی عمر میں خواتین میں ایسٹروجن نامی ہارمون کی سطح گھٹنے لگتی ہے جس سے یادداشت، نیند اور مزاج پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور یہ سب عناصر دماغی تنزلی کا باعث بن سکتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل سلیپ ایڈوانسز میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :