31 اکتوبر ، 2024
ایسا کہا جاتا ہے کہ اچھی جسمانی اور دماغی صحت کے لیے روزانہ ورزش کرنا ضروری ہے مگر کچھ افراد ایسے ہوتے ہیں جو ہفتے میں ایک یا 2 دن ہی ایسا کر پاتے ہیں۔
تو کیا ہفتے میں ایک یا 2 دن ورزش کرنے سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے؟
اس کا جواب ہے ہاں، کم از کم دماغی صحت کو اس عادت سے ضرور فائدہ ہوتا ہے۔
یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
کولمبیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں میکسیکو سٹی سے تعلق رکھنے والے 10 ہزار افراد پر ہونے والے 2 سرویز کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔
پہلا سروے 1998 سے 2004 کے درمیان ہوا تھا جبکہ ان افراد کو 2015 سے 2019 تک ہونے والے دوسرے سروے میں بھی شامل کیا گیا۔
پہلے سروے میں لوگوں سے پوچھا گیا کہ کیا وہ ورزش کرتے ہیں، اگر کرتے ہیں تو ہر ہفتے کتنی بار اور کتنے وقت تک کرتے ہیں۔
لوگوں کے جوابات کو مدنظر رکھ کر انہیں 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا، پہلا گروپ ایسے افراد کا تھا جو ورزش نہیں کرتے تھے۔
دوسرے گروپ ایسے افراد کا تھا جو ہفتے میں ایک یا 2 بار ورزش کرتے تھے، تیسرے گروپ میں ہر ہفتے کم از کم 3 سے 4 بار ورزش کرنے والوں کو شامل کیا گیا۔
چوتھے گروپ میں ہفتے میں ایک یا 2 بار ورزش کرنے والوں اور 3 سے 4 بار ورزش کرنے والوں کو اکٹھا کیا گیا۔
دوسرے سروے میں ان افراد کے دماغی افعال کا تجزیہ کیا گیا۔
محققین نے دریافت کیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے ہمیشہ دور رہنے والوں کے مقابلے میں ہر ہفتے ایک سے 2 بار ورزش کرنے والے افراد میں دماغی تنزلی کا باعث بننے والے مرض ڈیمینشیا کا خطرہ 13 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح ہفتے میں زیادہ دنوں تک جسمانی طور پر متحرک رہنے والے افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ 12 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
یعنی ہفتے میں ایک یا 2 دن ورزش کرنے والوں کی دماغی صحت کو بھی اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے جتنا روز یا ہفتے میں کئی دن تک ورزش کرنے سے ہوتا ہے۔
مردوں اور خواتین دونوں میں یہ نتائج لگ بھگ ایک جیسے تھے۔
محققین کے مطابق درمیانی عمر کے افراد اگر ہفتے میں ایک یا 2 بار ورزش کرنا شروع کر دیں تو وہ ڈیمینشیا کے خطرے کو کم کر سکتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ہفتے میں ایک یا 2 بار ورزش کرنے والے 50 فیصد افراد نے ہر بار کم از کم 30 منٹ ورزش کی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بیشتر افراد کے پاس جسمانی سرگرمیوں کے لیے وقت نہیں ہوتا مگر اس تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ ہفتے میں ایک یا 2 بار ورزش کرکے بھی آپ خود صحت مند رکھ سکتے ہیں۔
اس تحقیق کے نتائج برٹش جرنل آف اسپورٹس میڈیسن میں شائع ہوئے۔
اس سے قبل ستمبر 2024 میں جرنل نیچر میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ہفتہ وار چھٹی کے موقع پر ورزش کرنے سے بھی لگ بھگ دماغ کو اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے جتنا روز ورزش کرنے سے ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہ دریافت ہوا کہ اس عادت سے مختلف امراض جیسے انزائٹی، ڈپریشن اور دیگر سے متاثر ہونے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیق کے مطابق ہمارا جسم روزانہ یا ہفتہ وار جسمانی سرگرمیوں کے درمیان فرق نہیں کرپاتا، خاص طور پر اس وقت اگر آپ ہر ہفتے کم از کم 150 منٹ تک معتدل سرگرمیوں کو معمول بنالیں۔
محققین نے بتایا کہ روزانہ ورزش کی بجائے اس کا دورانیہ اہمیت رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ہمارے خیال میں اس حوالے سے کافی کچھ جاننا باقی ہے تاکہ معلوم ہوسکے کہ ہفتے میں صرف ایک دن ورزش کرنے سے جسم اور دماغ پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ایسے افراد میں ڈیمینشیا کا خطرہ 23 فیصد، فالج کا 13 فیصد، پارکنسن امراض کا 49 فیصد، ڈپریشن کا 26 فیصد اور انزائٹی کا خطرہ 28 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔