18 نومبر ، 2024
اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نےکہا ہے کہ پاکستان میں وی پی این ابھی چل رہا ہے بند نہیں ہوا اور وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی اے حفیظ الرحمان نےکہا کہ پاکستان میں وی پی این ابھی چل رہا ہے بند نہیں ہوا، وی پی این کے بغیر آئی ٹی انڈسٹری نہیں چل سکتی کیونکہ عام آدمی، فری لانسرز اور کمپنیوں کو وی پی این کی ضرورت ہوتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی اے نے کہا کہ 2016 میں وی پی این رجسٹریشن کی پالیسی بنی تھی، ہم نے وی پی این کی ابھی دوبارہ رجسٹریشن شروع کی ہے اور اب تک 25 ہزار وی پی این کی رجسٹریشن کر چکے ہیں۔
حفیظ الرحمان کا کہنا تھاکہ کوئی آئی ٹی بزنس کررہا ہے اور چاہتا ہے بزنس ڈسٹرب نہ ہو تو وی پی این رجسٹرڈ کریں، اگر وی پی این رجسٹرڈ ہوگا تو پھر کبھی انٹرنیٹ بند نہیں ہوگا، جب کبھی انٹرنیٹ بند کرنا ہوتا ہے تو انڈسٹری کو نقصان ہوتا ہے، اگر وی پی این کی رجسٹریشن ہوگی تو ان کا انٹرنیٹ چلتارہے گا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید بتایا کہ پی ٹی اے نے 5 لاکھ غیراخلاقی سائٹس بلاک کیں، پچھلے اتوار 2 کروڑ پاکستانیوں نےغیراخلاقی سائٹس تک رسائی کی کوشش کی۔
اس موقع پر وزارت آئی ٹی کے ممبر لیگل نے بتایا کہ وی پی این کی بندش کے معاملے پر ہم سے نہیں پوچھا گیا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وی پی این پیکا ایکٹ کے زمرے میں نہیں آتا۔