02 دسمبر ، 2024
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر و پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کا فی الحال دوبارہ اسلام آباد آنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، بانی تحریک انصاف عمران خان کے علاوہ کوئی رہنما احتجاج کی کال نہیں دے سکتا۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھاکہ بات چیت تب ہوتی ہے جب حکومت کےلوگ سنجیدہ ہوں، حکومت غیر سنجیدہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں علی امین کے ساتھ مسلسل موجود تھا، ہم بلٹ پروف گاڑی میں تھے، بہت آنسو گیس کی شیلنگ اور فائرنگ ہوئی جس کے بعد ہمارے لوگ نکل گئے۔
ان کا کہنا تھاکہ بشریٰ بی بی نے گاڑی تبدیل کی، میں نے نہیں کی، ہماری فائنل کال بالکل رانگ کال ثابت نہیں ہوئی، ہم پُرامن تھے اور ہماری فائنل کال کامیاب تھی، پارٹی کے 12 افراد شہید ہوئے، ان کی ایف آئی آرز ہوں گی۔
عمر ایوب کا کہنا تھاکہ میرے سامنے ایسا کوئی میسج نہیں آیا کہ سنجگانی میں دھرنا دیں، پچھلی بار مجھ پر 100سے زائد مقدمات درج ہوئے تھے، جمہوریت نہیں چاہتے تو ختم کردیں۔
دوبارہ آنے کی کال بانی پی ٹی آئی ہی دے سکتے ہیں، فی الحال کوئی کال نہیں دی گئی، گرفتاری ہمارے لیے نئی چیز نہیں، بشریٰ بی بی نے صرف پیغام دینے کیلئے پارٹی میٹنگ میں شرکت کی، وہ پارٹی کی کسی میٹنگ میں شریک نہیں ہوتیں۔
اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھاکہ کنٹینر پر ہمارا کنٹرول ختم ہوگیا تھا، کیسے ہوسکتاہے کہ پارٹی کے لوگ کنٹینر کو آگ لگا دیں؟ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو ہر وقت خطرہ ہے، بانی پی ٹی آئی ایک سوچ اور تبدیلی کا نام ہیں، لوگ سوچ اور تبدیلی سے ڈرتے ہیں۔