19 دسمبر ، 2024
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈا پور، شبلی فراز، شہریار آفریدی اور کنول شوزب سمیت مزید 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی۔
انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کی۔
بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا جب کہ شاہ محمود قریشی کو عدالت پیشی کے لیےکوٹ لکھپت جیل سے سخت سکیورٹی میں اڈیالہ جیل پہنچایا گیا۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور بھی عدالت پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران شبلی فراز، شہریار آفریدی، فواد چوہدری، عثمان ڈار، صداقت عباسی، شیخ رشید احمد، واثق قیوم،کنول شوزب سمیت 40 کے قریب ملزمان کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر نوید ملک اور ظہیر شاہ ٹیم کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے جب کہ پی ٹی آئی کے وکیل محمد فیصل ملک لیگل ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے۔
عدالت نے علی امین گنڈا پور، شاہ محمود قریشی، شبلی فراز، شہریار آفریدی، کنول شوزب، عمر تنویر بٹ، تیمور مسعود، سعد علی خان، شبیر اعوان، لتاسب ستی ، سکندر زیب ، زوہیب آفریدی ، فہد مسعود اور راجہ ناصر محفوظ پر فرد جرم عائد کردی۔
فرد جرم کی چارج شیٹ اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے کمرہ عدالت میں پڑھ کر سنائی، ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
علی امین گنڈا پور نے عدالت پیشی کے موقع پر ایڈووکیٹ غلام حسین مرتضیٰ کو اپنا پلیڈر مقرر کردیا جو علی امین کے خلاف درج 9 مئی کے تمام کیسز میں عدالت پیش ہوا کریں گے۔
شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈا پور اور کنول شوزب نے عدالت میں درخواست بریت دائر کردی۔
ملزمان کی درخواست بریت پر اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ کل سماعت کریں گے۔
جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کردی گئی۔