03 جنوری ، 2025
جگر ہمارے جسم کا سب سے بڑا اندرونی عضو ہے اور وہ متعدد افعال کو سرانجام دیتا ہے۔
یہ بلڈ کلاٹنگ کو کنٹرول کرتا ہے، خون میں موجود زہریلے مواد کو خارج کرتا ہے، بائل نامی سیال کو بننے میں مدد فراہم کرتا ہے اور بھی متعدد اہم کام کرتا ہے۔
درحقیقت جگر ہمارے جسم میں کسی بڑی فیکٹری یا کارخانے کی طرح کام کرتا ہے جو 500 سے زائد میٹابولک افعال میں مدد فراہم کرتا ہے۔
مثال کے طور پر جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو غذا معدے میں ہضم ہوتی ہے اور اس میں موجود غذائی اجزا براہ راست جگر میں پہنچ جاتے ہیں، جہاں جگر انہیں مختلف کاموں کے لیے استعمال ہونے کے قابل بناتا ہے۔
مگر کسی بیماری یا طرز زندگی کی عادات کے نتیجے میں جگر کو نقصان پہنچتا ہے اور اس کے افعال متاثر ہوتے ہیں۔
جگر کے امراض میں متعدد ایسی بیماریوں کو شامل کیا جاتا ہے جو جگر کے افعال کو متاثر کرتی ہیں۔
جگر پر چربی چڑھنا، ہیپاٹائٹس یا کینسر سمیت جگر کے امراض کی تعداد کافی زیادہ ہے۔
اس اہم عضو کو صحت مند رکھنے کے لیے وہ آسان طریقے جانیں جو ڈاکٹروں کی جانب سے تجویز کیے گئے ہیں۔
الکحل جگر کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے کیونکہ یہ جگر میں پہنچ کر acetaldehyde نامی ایک کیمیکل کی شکل اختیار کرلیتی ہے جو اسے وقت گزرنے کے ساتھ نقصان پہنچاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق روزانہ 2 کپ کافی پینے سے جگر کی صحت بہتر ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ گرم مشروب جگر کے ٹشوز کو پہنچنے والے نقصان سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے بھی ثابت ہوا ہے کہ روزانہ ایک سے 2 کپ کافی پینے سے جگر کو فائدہ ہوتا ہے۔
طبی ماہرین نے بتایا کہ صحت کے لیے مفید غذا جگر کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔
پھلوں، سبزیوں، گریوں اور مچھلی وغیرہ سے جگر کو صحت مند رکھنا آسان ہو جاتا ہے جبکہ پراسیس غذاؤں اور میٹھے مشروبات کا کم از کم استعمال کرنا چاہیے۔
موٹاپے سے جگر پر ویسے ہی اثرات مرتب ہوتے ہیں جیسے الکحل کے استعمال سے ہوتے ہیں کیونکہ اضافی چربی جگر میں جمع ہونے لگتی ہے۔
اس چربی سے جگر ورم کا شکار ہوتا ہے اور اسے مختلف پیچیدگیوں کا سامنا ہوتا ہے۔
جسمانی وزن میں کمی سے جگر پر چربی پر چڑھنے کے مسئلے پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
مگر ماہرین کے مطابق جسمانی وزن میں کمی لانا مشکل ہو سکتا ہے اور لوگوں کو حقیقت پسندانہ توقعات کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے۔
ان کے مطابق جسمانی وزن میں چند برسوں کے دوران 10 فیصد کمی لانے سے بھی جگر کی صحت کو نمایاں فائدہ ہوتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جب ہم ورزش کرتے ہیں تو اس سے جگر میں چربی متحرک ہوکر خون میں شامل ہوتی ہے اور مسلز کی جانب چلی جاتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ ہر فرد جم کا رخ کرے یا بہت زیادہ وزن اٹھانے لگے، درحقیقت جسمانی طور پر زیادہ متحرک ہونا ہی کافی ہے۔
مثال کے طور پر روزانہ 20 منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے یا لفٹ کی جگہ سیڑھیوں کو ترجیح دینے سے بھی جگر کی صحت کو فائدہ ہو سکتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ اکثر افراد پیاس کو بھوک سمجھنے کی غلطی کرتے ہیں، تو اگر آپ کو بھوک کا احساس ہو رہا ہے تو پہلے کچھ مقدار میں پانی پی کر دیکھیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جب بھی آپ کھانا کھائیں تو پہلے ایک یا 2 گلاس پانی پینا مت بھولیں۔
انہوں نے کہا کہ اس عام طریقے سے آپ کو اضافی کیلوریز کو جسم کا حصہ بنانے سے روکنے میں مدد ملتی ہے اور جسمانی وزن کو بڑھنے سے روکنا ممکن ہوتا ہے۔
تمباکو نوشی جسم کے متعدد حصوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے اور ان جگر بھی شامل ہے۔
ماہرین کے مطابق تمباکو نوشی سے جگر کو نقصان پہنچنے کا عمل تیز ہو جاتا ہے تو اس لت سے گریز کرنا بہتر ہوتا ہے۔
ٹوائلٹ جانے کے فوری بعد ہاتھوں کو صابن سے لازمی دھوئیں۔
اگر آپ ڈاکٹروں کے مشورے کے بغیر ادویات استعمال کرتے ہیں تو اس سے بھی جگر کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔