10 فروری ، 2025
زیادہ کھانے کی عادت موٹاپے کا خطرہ بڑھاتی ہے اور جو لوگ زیادہ کھانا کھاتے ہیں انہیں بھوک بھی زیادہ لگتی ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ آپ بھوک کو قابو میں رکھ کر موٹاپے سے خود کو بچا سکتے ہیں۔
ورزش کو عادت بنانے سے کھانے کی اشتہا گھٹ جاتی ہے جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنے یا اس میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جرنل Physiological Reports میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ معتدل سے سخت ورزشیں کرنے والے یا جسمانی سرگرمیوں کے عادی افراد کو بھوک کم لگتی ہے جس سے جسمانی وزن میں کمی لانا آسان ہوتا ہے۔
تحقیق میں دریافت کیاگیا کہ جسمانی سرگرمیوں کے فوری بعد پروٹینز کے استعمال سے کھانے کی خواہش کو زیادہ دبانے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیق میں شامل افراد سے ماہرین نے سوالناموں کے ذریعے تفصیلات حاصل کیں۔
تحقیق میں موٹاپے کے شکار 11 مردوں کو شامل کیا گیا تھا جن کا میٹابولزم صحت مند تھا، تمباکو نوشی سے گریز کرتے تھے، مگر جسمانی طور پر سرگرم رہنا پسند نہیں کرتے تھے۔
ان 2 افراد کو 2 مختلف کلینیکل ٹرائلز کا حصہ بنایا گیا۔
پہلے ٹرائل میں ان افراد کے کھانے اور جسمانی وزن اور دیگر پیمانوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔
اس کے بعد دوسرے ٹرائل کے دوران لوگوں کو 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا، ایک گروپ کو 60 منٹ تک سائیکل چلانے کی ہدایت کی گئی جبکہ دوسرے گروپ کو آرام کرنے کا کہا گیا۔
محققین نے جسمانی سرگرمیوں کے دوران ہارمونز کا جائزہ بھی لیا۔
انہوں نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ جسمانی سرگرمیوں اور بھوک یا پیٹ بھرنے کا احساس دلانے والے متعدد ہارمونز کے درمیان پیچیدہ تعلق موجود ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ورزش سے بھوک کا احساس دب جاتا ہے، اس کے پیچھے چھپے میکنزم کو جاننے کے لیے مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔
محققین کے مطابق ورزش کو بھوک کنٹرول کرنے والے ذریعے کے طور پر دیکھنا چاہیے تاکہ جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکے یا آپ موٹاپے سے بچ سکیں۔
ان کا کہنا تھا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ورزش کرنے کے بعد ہمیں زیادہ کھانے کی ضرورت ہوتی ہے حالانکہ ہمارا جسم ایسا کوئی سگنل نہیں دیتا۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ لوگوں کو کھانے سے قبل اپنے جسم کے سگنلز کو سننے کی کوشش کرنی چاہیے اور ورزش کے بعد بھوک محسوس نہ ہو تو کھانے سے گریز کرنا چاہیے یا کم کھانا چاہیے۔