Time 14 فروری ، 2025
صحت و سائنس

جوان افراد میں تیزی سے پھیلنے والی کینسر کی قسم سے بچنے کا آسان طریقہ سامنے آگیا

جوان افراد میں تیزی سے پھیلنے والی کینسر کی قسم سے بچنے کا آسان طریقہ سامنے آگیا
یہ انکشاف ایک تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

دنیا بھر میں جوان افراد میں آنتوں کے کینسر کے کیسز کی شرح میں اضافہ ہو رہا ہے۔

خیال رہے کہ کینسر کو دنیا میں اموات کی وجہ بننے والا دوسرا بڑا مرض خیال کیا جاتا ہے اور اس کی چند اقسام سب سے زیادہ ہلاکتوں کا باعث بنتی ہے، جن میں سے ایک آنتوں کا کینسر بھی ہے۔

کچھ عرصے قبل جرنل Lancet Oncology میں شائع تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ یورپ، شمالی افریقا، ایشیا اور اوشیانا سمیت دنیا بھر میں جوان افراد میں آنتوں کے کینسر عام ہو رہا ہے۔

محققین ابھی یہ مکمل طور پر نہیں سمجھ سکے کہ آنتوں کا کینسر دنیا بھر میں تیزی سے کیوں پھیل رہا ہے۔

مگر ان کا ماننا ہے کہ جنک فوڈ کا استعمال، زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے اور موٹاپا ممکنہ طور پر کینسر کے پھیلاؤ میں اہم کردار ادا کرنے والے عناصر ہیں۔

اب ایک نئی تحقیق میں دنیا بھر میں تیزی سے عام ہونے والے اس کینسر سے تحفظ کا آسان اور مزیدار طریقہ بتایا گیا ہے۔

اگر آپ اکثر دہی کھانا پسند کرتے ہیں تو یہ عادت آنتوں کے کینسر سے تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

ماس جنرل بریگھم کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ دہی کھانے کی عادت سے طویل المعیاد بنیادوں پر آنتوں کے کینسر سے بچنے میں مدد مل سکتی ہے۔

اس تحقیق کے لیے 2 تحقیقی رپورٹس کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی جن میں ڈیڑھ لاکھ کے قریب افراد کو شامل کیا گیا تھا اور ان کی صحت کا جائزہ 12 برسوں تک لیا گیا تھا۔

ان افراد سے طرز زندگی کے عناصر، امراض اور غذائی عادات کے بارے میں تفصیلات سوالناموں کے ذریعے حاصل کی گئی تھیں۔

ان تفصیلات میں یہ بھی معلوم کیا گیا تھا کہ وہ روزانہ کی بنیاد پر کتنی مقدار میں دہی کھانے کے عادی ہیں جبکہ ان افراد میں سے جن میں آنتوں کے کینسر کی تصدیق ہوئی تھی، ان کے نمونوں کا تجزیہ بھی کیا گیا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 3079 افراد میں آنتوں کے کیسنر کی تشخیص ہوئی تھی اور اس حوالے سے معدے میں موجود بیکٹیریا کی مخصوص اقسام کا کردار اہم تھا۔

تحقیق کے مطابق طویل المعیاد بنیادوں پر دہی کے استعمال سے آنتوں کے کینسر کا خطرہ 20 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

درحقیقت محققین نے دریافت کیا کہ ہر ہفتے 2 یا اس سے زائد بار دہی کھانے سے کینسر کی اس قسم سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ یہ کافی عرصے سے مانا جاتا ہے کہ دہی کا استعمال معدے کی صحت کے لیے مفید ہوتا ہے اور ہماری تحقیق سے عندیہ ملتا ہے کہ اس سے آنتوں کے کینسر کی مخصوص اقسام سے تحفظ ملتا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ممکنہ طور پر دہی کے استعمال سے معدے میں موجود بیکٹیریا میں تبدیلیاں آتی ہیں جو صحت کے لیے مفید ثابت ہوتی ہیں۔

مگر ان کا کہنا تھا کہ نتائج کی ٹھوس تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Gut Microbes میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :