14 فروری ، 2025
ڈپریشن ایک ایسا مرض ہے جس سے موجودہ عہد میں ہر عمر کے افراد متاثر ہو رہے ہیں۔
ڈپریشن کے شکار افراد کو دماغی اور جسمانی دونوں طرح کے مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
اب انکشاف ہوا ہے کہ ڈپریشن کا سامنا کرنے والے افراد میں مختلف دائمی امراض کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں کافی زیادہ ہوتا ہے۔
ایڈنبرگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈپریشن سے متاثر بالغ افراد میں دائمی امراض جیسے ہڈیوں کی کمزوری اور ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ 30 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اس سے پہلے تحقیقی رپورٹس میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ ڈپریشن کے شکار افراد میں امراض قلب یا ذیابیطس سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ الزائمر امراض کا سامنا بھی ہوسکتا ہے۔
اس نئی تحقیق میں دیکھا گیا تھا کہ ڈپریشن سے لوگوں میں 69 دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ کس حد تک بڑھتا ہے۔
تحقیق کے لیے ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی اور پھر ان کی صحت کا جائزہ اوسطاً 7 برس تک لیا گیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن کے شکار افراد اوسطاً 3 جسمانی امراض سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
ڈپریشن کے شکار افراد میں ہڈیوں کی کمزوری، ہائی بلڈ پریشر اور سینے میں جلن جیسے جسمانی دائمی امراض سب سے زیادہ عام ہوتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے انکشاف ہوتا ہے کہ ڈپریشن کی تاریخ سے طویل المعیاد بنیادوں پر جسمانی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ تمباکو نوشی، زیادہ جسمانی وزن اور زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے بھی ڈپریشن کے شکار افراد میں مختلف دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس سے قبل مارچ 2023 میں آئرلینڈ کی گالوے یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ جن افراد کو ڈپریشن کی علامات کا سامنا ہوتا ہے، ان میں فالج کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں یورپ، ایشیا، جنوبی و شمالی امریکا، مشرق وسطیٰ اور افریقا کے 32 ممالک سے تعلق رکھنے والے لگ بھگ 27 ہزار افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق کے دوران 13 ہزار افراد میں فالج کا سامنا ہوا جن میں سے 18 فیصد میں فالج کی علامات سامنے آئی تھیں۔
ان افراد سے معلوم کیا گیا کہ فالج کے شکار ہونے سے 12 ماہ قبل تک انہیں ڈپریشن کی کن علامات کا سامنا ہوا تھا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ڈپریشن کی جتنی زیادہ علامات کا سامنا ہوگا، فالج کا خطرہ اتنا زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
مثال کے طور پر اگر کوئی فرد ڈپریشن کی 5 یا اس سے زائد علامات کو رپورٹ کرتا ہے، اس میں فالج کا خطرہ ڈپریشن سے محفوظ فرد کے مقابلے میں 54 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ ڈپریشن کو فشار خون، امراض قلب اور ذیابیطس جیسے فالج کا خطرہ بڑھانے والے عناصر سے منسلک کیا جا سکتا ہے۔