Time 30 مئی ، 2025
صحت و سائنس

رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں؟ تو اس عادت کا یہ اثر ضرور جان لیں

رات گئے تک جاگنے کے عادی ہیں؟ تو اس عادت کا یہ اثر ضرور جان لیں
یہ انکشاف ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

لوگ سونے کے لیے اپنی مرضی کا وقت کا انتخاب کرسکتے ہیں اور وہ رات گئے تک جاگنے یا جلد سو کر علی الصبح اٹھ سکتے ہیں۔

مگر کچھ افراد کے لیے رات گئے تک جاگنے کی عادت طرز زندگی کے معمولات کا حصہ بن جاتی ہے۔

اس عادت کو شخصیت اور صحت کے لیے نقصان دہ تصور کیا جاتا ہے اور ماہرین نے اس عادت کا ایک اور نقصان دریافت کیا ہے۔

رات گئے تک جاگنے والے افراد میں دماغی تنزلی کا خطرہ صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

یہ بات نیدرلینڈز میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

Universitair Medisch Centrum Groningen کی تحقیق میں بتایا گیا کہ موجودہ عہد میں معمر افراد کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے اور ڈیمینشیا کے شکار مریض بھی بڑھ رہے ہیں تو یہ ضروری ہے کہ ہمیں معلوم ہو کہ دماغی تنزلی کا خطرہ کیسے بڑھتا ہے۔

تحقیق کے دوران درجنوں افراد سے ان کی نیند کی عادات کے بارے میں تفصیلات سوالناموں کے ذریعے حاصل کی گئی۔

اس سے محققین یہ تعین کرنے میں کامیاب رہے کہ کونسے افراد صبح جلد اٹھنے کے عادی ہیں یا رات گئے تک جاگتے ہیں اور ان 2 انتہاؤں کے درمیان موجود افراد کو الگ گروپ میں رکھا گیا۔

بعد ازاں افراد کے دماغی افعال کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں دماغی تنزلی کے عمل کی رفتار صبح جلد جاگنے والوں کے مقابلے میں بہت زیادہ تیز ہوتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں اکثر تمباکو نوشی اور ناقص غذاؤں کے استعمال جیسی عادات پائی جاتی ہیں جبکہ وہ ورزش بھی کم کرتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ تمباکو نوشی اور ناقص نیند سے دماغی تنزلی کا خطرہ 25 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق بچے صبح جلد جاگنے والے ہوتے ہیں مگر بلوغت کے بعد نیند کی عادات میں بتدریج تبدیلیاں آنے لگتی ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ 40 سال کی عمر کے بعد دماغی تنزلی کا عمل شروع ہوتا ہے اور تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ طرز زندگی میں تبدیلیوں سے ڈیمینشیا کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ان کی تحقیق ابھی بھی جاری ہے اور اب یہ جاننے کی حتمی کوشش کی جائے گی کیا رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ڈیمینشیا سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے یا نہیں۔

اس تحقیق کے نتائج Journal of Prevention of Alzheimer's Disease میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل مارچ 2025 میں ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے لیے محققین نے یونیورسٹی کے 546 طالبعلموں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جو آن لائن سوالناموں کے ذریعے جمع کیا گیا تھا۔

تحقیق کے دوران ان طالبعلموں سے نیند کی عادات، منفی خیالات کے غلبے، ڈپریشن اور انزائٹی کی سطح کے بارے میں تفصیلات حاصل کی گئیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ رات گئے تک جاگنے والے افراد میں ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ایسا نیند کے ناقص معیار، دیر تک جاگنے کے دوران ناقص غذاؤں کے استعمال اور منفی خیالات کے غلبے کی وجہ سے ہوتا ہے۔

تحقیق کسی حد تک محدود تھی کیونکہ اس میں وجہ ثابت نہیں کی جاسکی۔

مگر محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے واضح عندیہ ملتا ہے کہ رات گئے تک جاگنے اور ڈپریشن کے خطرے کے درمیان تعلق موجود ہے خاص طور پر اگر نیند کا معیار ناقص ہو۔

انہوں نے مزید بتایا کہ بیشتر جوان موجودہ عہد میں دماغی امراض کے مسائل کا سامنا کر رہے ہیں اور اس کی ایک بڑی وجہ رات گئے تک جاگنے کی عادت ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل PLOS One میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :