01 جون ، 2025
کینسر سے خود کو ہمیشہ محفوظ رکھنا چاہتے ہیں یا اس مرض سے صحتیابی کے بعد اسے دوبارہ لوٹنے سے روکنا چاہتے ہیں تو جسمانی سرگرمیوں کو اپنا معمول بنالیں۔
درحقیقت ہر ہفتے کئی بار تیز رفتاری سے چہل قدمی کرنے سے کینسر سے موت کا خطرہ ایک تہائی حد سے زیادہ کم ہو جاتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع تحقیق میں 6 ممالک سے تعلق رکھنے والے 889 مریضوں کا جائزہ لیا گیا تھا جو کہ آنتوں کے کینسر کا سامنا کر رہے تھے۔
2009 سے 2023 کے دوران جاری رہنے والی تحقیق میں جائزہ لیا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے مریضوں کی صحت پر کیا اثرات مرتب ہوئے۔
زیادہ تر مریضوں کا کینسر تیسری اسٹیج میں داخل ہوچکا تھا اور سرجری یا کیموتھراپی مکمل کراچکے تھے۔
تحقیق کے آغاز میں کوئی بھی فرد تجویز کردہ وقت کے مطابق ورزش نہیں کرتا تھا۔
ان مریضوں کو ٹرینرز فراہم کیے گئے جن کی جانب سے ایک سال تک تجاویز فراہم کی گئی اور ورزش کی نگرانی کی گئی۔
تحقیق کے دوران مریضوں کو ہر ہفتے 3 سے 4 بار 45 سے 60 منٹ تک تیز رفتاری سے چہل قدمی یا ہفتے میں 3 سے 4 بار 25 سے 30 منٹ تک جاگنگ کے آپشنز میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کی ہدایت کی گئی۔
بیشتر مریضوں نے چہل قدمی کو ترجیح دی۔
5 سال بعد جن مریضوں نے ورزش کو معمول بنایا اور دریافت ہوا کہ ان میں کینسر کے واپس لوٹنے یا نئے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ 28 فیصد تک گھٹ گیا۔
8 سال بعد کینسر سے موت کا خطرہ 37 فیصد تک گھٹ گیا۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ طرز زندگی میں جسمانی سرگرمیوں کو معمول بنانے سے کینسر کی دیگر عام اقسام جیسے بریسٹ اور مثانے کے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی گھٹ گیا۔
ماہرین نے بتایا کہ تحقیق میں ایسے شواہد سامنے آئے ہیں جن کو دیکھ کر ڈاکٹروں کو کینسر کے مریضوں کو ادویات کے ساتھ ساتھ ورزش کرنے کا مشورہ بھی دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جسمانی سرگرمیوں سے بھی متعدد ادویات جتنا ہی فائدہ ہوتا ہے، جیسے کینسر لوٹنے کا خطرہ 28 فیصد جبکہ موت کا خطرہ 37 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین کے مطابق کینسر کے ایک تہائی مریضوں میں یہ مرض دوبارہ لوٹ آتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ کینسر کو شکست دینے کے بعد جسمانی سرگرمیوں جیسے تیز رفتاری سے چہل قدمی کو معمول بنانا ضروری ہے تاکہ دوبارہ اس مرض کا سامنا نہ ہو۔
تحقیق میں یہ تو نہیں بتایا گیا کہ آخر ورزش سے یہ فائدہ کیوں ہوتا ہے مگر ان کے خیال میں جسمانی سرگرمیوں سے انسولین میں ایسی تبدیلیاں آتی ہیں جن سے کینسر سے تحفظ ملتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جسمانی سرگرمیوں سے صحت مند وزن کو مستحکم رکھنے میں مدد ملتی ہے، مدافعتی نظام مضبوط ہوتا ہے، جسمانی ورم گھٹ جاتا ہے جبکہ مزاج خوشگوار ہوتا ہے، اب یہ بھی ثابت ہواہے کہ ورزش سے لوگوں کو کینسر سے لڑنے میں بھی مدد ملتی ہے۔